سرینگر: سرینگر میں پارٹی ہیڈ کواٹر پر منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مظفر شاہ نے غلام نبی آزاد کی جانب سے گزشتہ روز دفعہ 370 پر دئیے گئے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ دانستہ طور پر جموں کشمیر کے لوگوں میں کنفیویژن اور تذبذب پیدا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 370سے متعلق لوگوں کو گمراہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ANC Reaction On Azads statement
عوامی نیشنل کانفرنس کے نائب صدر کا کہنا تھا ہم نے کبھی بھی مرکزی حکومت یا پارلیمنٹ سے دفعہ370 بحالی کیلئے درخواست نہیں کی۔ بلکہ سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور ہمیں بھروسہ ہے کہ عدالت عظمیٰ جموں کشمیر کے لوگوں کے ساتھ انصاف کرے گی۔وہیں انہوں نے غلام نبی آزاد کو بھی دفعہ370 بحالی میں لوگوں کے جذبات اور احساست کا پاس و لحاظ رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے اس جدوجہد میں شامل ہونے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ جس دن پارلیمنٹ میں دفعہ370 سے متعلق عرضیوں کی سماعت ہوگئی اس دن سب کچھ سامنے آئے گا۔ ANC Reaction On Azads Article 370 Remark
مظفر شاہ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ سے دفعہ370کی بحالی کیلئے دو تہائی اکثریت کا جو شوشہ پھیلایا جا رہا ہے وہ بے معنی ہے،کیونکہ جب لوگ عہد کریں گے اس وقت پارلیمنٹ کو فیصلہ لینا ہی ہوگا۔ شاہ نے مثال پیش کرتے ہوئے کہا مرکزی حکومت نے جب کسانوں سے متعلق بل پارلیمنٹ میں منظور کی تھی اور کسانوں نے اس پر جدوجہد کی تو اس وقت پارلیمنٹ کو پوچھ کر مرکزی حکومت نے وہ قانون واپس نہیں کیا۔