ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں مساجد کے امام نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ اب اگر نکاح کے موقع پر بینڈ، باجا بجاتا ہے اور باراتی ڈی جے پر رقص کرتے ہیں تو قاضی اس تقریب میں شامل نہیں ہوں گے اور نہ ہی نکاح پڑھائیں گے۔
درحقیقت مظفر نگر ضلع کے تھانہ بوڈھانہ گاؤں کے عمر پور علاے کے تمام مساجد کے آئمہ نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلم معاشرے میں بینڈ باجے، ناچ، آتش بازی اور ڈی جے والی شادیوں میں شامل نہیں ہوں گے اور نکاح بھی نہیں پڑھائے گی۔
مظفر نگر میں مساجد کے اماموں بڑا فیصلہ واضح رہے کہ جمعرات کو جامع مسجد میں منعقدہ ایک اجلاس کے دوران گاؤں جمعیت العلماء کے رکن ضیاءالرحمن سمیت تمام مساجد کے ائمہ نے اس ضمن میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا۔
مولانا محمد سیف اللہ مظہری نے کہا کہ جس شادی میں رقص پیش کیا جائے گا، بینڈ باجا اور ڈی جے ہوگا، آتش بازی کی جائے گی، پردے کا احترام نہیں ہوگا، فضول خرچی کی جائے گی، یا پھر بے جا رسم و رواجج ہوگا ، وہاں کوئی امام نکاح نہیں پڑھائے گا اور نہ ہی ایسی شادیوں میں شریک ہوگا۔
اگر شادی میں بینڈ، باجا، ڈی جے اور آتش بازی ہوتی ہے تو وہ نکاح نہیں پڑھائیں گے اس میٹنگ میں معاشرتی برائیوں کو دور کرنے کے لیے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
قاری محمد عبد اللہ قاسمی، قاری محمد عثمان، حافظ محبوب عالم، حافظ محمد مصطفی، حافظ محمد مرتضیٰ، قاری محمد عمران اور قاری محمد شاہنواز وغیرہ موجود تھے۔
اس اجلاس کی صدارت مولانا محمد سیف اللہ اور نظامت قاری محمد شاہنواز نے کی۔