اردو

urdu

ETV Bharat / city

دیوبند: خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ

دیوبند کے عیدگاہ میدا ن سے'جمعیت علماء' کی جانب سے احتجاجی مظاہرے منعقد کرکے گرفتاریاں دینے کا سلسلہ جاری تھا، اسی سلسلے کو تقویت دینے کی غرض سے خواتین نے بھی سڑکوں پر اترکر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دیوبند: خاتون مظاہرے کا انعقاد
دیوبند: خاتون مظاہرے کا انعقاد

By

Published : Jan 13, 2020, 8:53 PM IST

شہریت ترمیمی قانون، این آرسی اور این پی آر پی کے خلاف سرزمین دیوبند سے اٹھنے والی آواز روز بروز مستحکم ہوتی جارہی ہے۔

خواتین نے ایک بار پھر سڑکوں پر اترکر اس قانون کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کرنے اور حکومت سے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اطلاع کے مطابق دیوبند کے عیدگاہ میدا ن سے 'جمعیت علماء' کی جانب سے احتجاجی مظاہرے منعقد کرکے گرفتاریاں دینے کا سلسلہ جاری تھا، اسی سلسلے کو تقویت دینے کے لئے خواتین نے بھی سڑکوں پر اترکر احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

خواتین ایکشن کمیٹی کی جانب سے کل دو بجے کے بعد عیدگاہ گراؤنڈ میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائے گا، قبل ازیں اسلامیہ بازار سرسٹہ چوک پر خواتین جمع ہوں گی اور احتجاجی مارچ کے ساتھ شروع عیدگاہ گراؤنڈ پہنچیں گی، جہاں باضابطہ مظاہرہ منعقد کیا جائے گا۔

احتجاجی مظاہرہ کرنے والی خواتین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت ملک کی گنگا جمنی تہذیب کو تباہ کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے لیکن ملک کی عوام اس منشا کو پورا نہیں ہونے دے گی۔

انہو ں نے کہا کہ حکومت ایک خاص طبقے کو الگ تھلگ کرنے کے لئے قانون لے کر آئی ہے جسے ہم کسی بھی حالت میں قبول نہیں کریں گے۔

مزید پڑھیں: جے این یو تشدد: فیس بک، وہاٹس ایپ کو نوٹس جاری

انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو امتیازی اور غیرجمہوری بتایا اور کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت پر بدنما داغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے اتحاد کے لئے بابائے قوم مہاتما گاندھی نے قربانی دی لیکن لوگوں کو آپس میں اشتراک کرنے کے لئے حکومت ملک کی روح پر حملہ کررہی ہے۔ ملک کے معماروں نے جو خواب دیکھا تھا اسے توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details