کینرا بینک کے زیر نگرانی بینک گروپ پر 1000 کروڑ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
سی بی آئی کی جانب سے مقدمہ میں سی ایم ڈی کے شری نواس راؤ اور دوسرے ڈائیرکٹر این سیتیہ این پرتھوی تیجا کے علاوہ رانچی ایکسپریس وے لیمیٹیڈ کمپنی اور مدھو کون پروجیکٹ لیمیٹیڈ، مدھوکون انفرا، مدھوکون ٹول ہائی وے لیمیٹیڈ اور اوڈیٹینگ فرم کوٹا اینڈ کمپنی کا نام بھی شام ہیں۔
اس کے علاوہ بینک گروپ کے نامعلوم حکام کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ معاملہ رانچی کو جمشیدپور سے جوڑنے والے فور لین کے 163 کلو میٹر ایکسپریس وے کی تعمیر سے متعلق ہے، جس کی ذمہ داری این ایچ اے آئی نے 18 مارچ 2011 کو مدھوکون پروجیکٹ لیمیٹیڈ کو دی گئی تھی۔اس سڑک کو ڈیزائن بلڈ فائنانس آپریٹر اینڈ ٹرانسفر ماڈل کے تحت تعمیر کرنے کے لیے رانچی ایکسپریس وے لیمیٹیڈ کمپنی بنائی گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق 1665 کروڑ روپے کی لاگت والے پروجیکٹ کے لیے کینرا بینک کے نگرانی میں 15 بینکوں نے 1151.60 کروڑ روپے کا قرض دینےذمہ داری لی تھی۔ جب کہ 503.60 کروڑ روپےاس کے ڈائریکٹر کو جمع کرنا تھا۔ لیکن ڈائریکٹروں نے بدعنوانی کرتے ہوئے بینک لون میں سے 1029.30 کروڑ روپےنکال لیے،اس کے بعد بھی کام شروع نہین کیا گیا، بینکوں نے 2018 میں اسے این پی اے کا اعلان کیا اس کے بعد این ایچ اے آئی نے بھی 31 جنوری سنہ 2019 کو کمپنی کا ٹھیکہ خارک کردیا، اور معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سی بی آئی کو دی گئی۔