جامعہ ملیہ اسلامیہ کے الیکٹرونک انجینیئرنگ ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر منا خان اور پی ایچ ڈی طلباء ترو تیوتیا نے فنگر ٹیپنگ نامی ایک آلہ کا ایجاد کیا ہے۔
انسانی تھکاوٹ کو ناپنے والی مشین - انسانی تھکاوٹ
اس آلے پر کچھ سیکنڈ انگلی رکھنے سے جسم کی تھکاوٹ کے بارے میں معلومات حاصل ہوگی۔
اس آلے پر کچھ سیکنڈ انگلی رکھنے سے جسم کی تھکاوٹ کے بارے میں جانکاری حاصل ہوگی۔
پروفیسر منا خان نے بتایا کہ فنگر ٹائپنگ مشین کے ذریعے انسانی جسم کی تھکان کو آسانی سے ناپا جاسکتا ہے۔
لیکن اس آلے کو کام شروع کرنے سے پہلے اور کام کو ختم کرنے کے بعد ہی مدد میں لایا جاسکتا ہے۔تب ہی ہمیں معلوم ہوگا کہ آپ کتنا تھکیں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ٹیپنگ سے یہ بھی معلوم ہوجائے گا کہ انسان دماغی طور پر کتنا تھکا ہے۔
یہ آلہ فوج کے جوانوں کے لیے بھی کافی مددگار ثابت ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ فوج جب پہاڑی علاقے میں جاتی ہے اس وقت خون کا ٹیسٹ لیا جاتا ہے ۔اس تکنیک کو آسان بنانے کے لیے ہی ہمیں اسے بنانے کا خیال آیا ۔
اس آلے کو ڈفینس ریسرچ اور ڈفینس آرگنائیزیشن(ڈی آر ڈی او) کی بھی مدد حاصل ہے۔
پی ایچ ڈی کررہی طلباء ترو تیوتیا نے اس آلے کے بارے میں مزید بتایا کہ اس آلے کو ہم انٹرنیٹ اور کمپیوٹر سے بھی کنیکٹ کرسکتے ہیں۔
پروفیسر خان نے اس آلے کی قیمت کے بارے میں کہا کہ اس کی قیمت اتنی کم ہےکہ اسے عام عوام بھی اپنے مدد میں لاسکتی ہے۔
واضح رہےکہ پروفیسر خان کوسالانہ سائنٹیفک میٹنگ آف ایرواسپیس میڈیکل ایسوسیشن کے پروگرام میں فنگر ٹیپنگ اور 2003 سے کیے جارہے ریسرچ کے کاموں کے لیے فیلو منتخب کیا گیا ہے۔