بہار کا گیا بھی کورونا کی دوسری لہر کی تباہی سے محفوظ نہیں تھا اس دوران یہاں بھی ہیلتھ سسٹم کی قلعی کھلی تھی، بہتر انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے اے این ایم سی ایچ میں بھی افراد تفری کا ماحول دیکھا گیا تھا، تاہم جس طرح سے کورونا کی تیسری لہر کے آنے کے امکانات ظاہر کیے جا رہے ہیں اس پر ہر طرف سراسیمگی پھیلی ہے۔ اس دوران حکومت پر خراب ہیلتھ سسٹم کو لیکر ہورہی ہے نکتہ چینی سے بچنے کے لیے اضافی تیاری میں مصروف ہے۔
گیا کے اے این ایم سی ایچ ہسپتال و کالج میں اس سے بچاؤ اور مریضوں کو بہتر علاج دستیاب کرانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ اے این ایم سی ایچ کو کووڈ19 ہسپتال میں پہلے ہی تبدیل کیا جا چکا ہے۔ اب یہاں اضافی وارڈ تیار کیے جا رہے ہیں۔
خاص طور پر بچوں کے علاج کے لیے بہتر انتظامات کرنے کی تیاری شروع کی گئی ہے۔ اگر بچے کورونا سے متاثر ہوتے ہیں تو ان کے لیے سبھی طرح کی طبی سہولیات یہاں دستیاب ہوگی۔ بیڈ کو درست کرنے کے ساتھ ساتھ ہر بیڈ تک پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن کی سپلائی کے کام بھی تیزی کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ اے این ایم سی ایچ کے پیڈیا ٹریکس وارڈ کو کووڈ19 وارڈ بنایا گیا ہے جہاں پر بچوں کا علاج ہوگا۔
اس سلسلے میں اے این ایم سی ایچ کے سپرنٹنڈنٹ ہری چندر ہریش نے کہاکہ جو خراب بیڈس ہیں انہیں درست کیا جا رہا ہے۔ بیڈتک آکسیجن سپلائی ہوگی اور اسکے لیے کام ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ سب تیاری کورونا کے تیسری وبا کے پیش نظر کیے جارہے ہیں، انہوں نے کہاکہ سبھی آلات اور مشینیں لگے گی۔ پہلے سے یہاں سارے انتظامات ہیں مزید کیا جارہا ہے کہ اگر تیسری لہر آئی اور بچے متاثر ہوئے تو انہیں بہتر علاج کرکے انکی جان بچائی جاسکے۔
واضح ہو کہ اے این ایم سی ایچ کے پیڈیاٹرکس کو اس کے لیے تیار کیا جارہا ہے جہاں پر کورونا سے متاثر سے بچوں کا علاج ہوگا.اس وارڈ میں ماہر اطفال " ڈاکٹر" کی تعیناتی ہوگی۔ یہ سبھی لائف سپورٹ سے مزین ہوگا۔