اسی مناسبت سے آج ارریہ کے جوکی ہاٹ مدرسہ میں ایک تعزیتی پروگرام کا انعقاد ہوا، جس میں قرب و جوار سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوئے اور مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کی۔
یوم وفات پر یاد کئے گئے سیمانچل گاندھی الحاج تسلیم الدین
بھارت کے سابق مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ و سیمانچل گاندھی کے نام سے مشہور الحاج تسلیم الدین کا انتقال آج کے دن ہی 2017 میں چنئی کے اپولو ہسپتال میں ہوا تھا، یہ سانحہ سیمانچل سمیت پورے بہار کے لیے ایک ایسا خلا تھا جس کی بھرپائی آج بھی ناممکن ہے، تسلیم الدین صاحب کے چاہنے والوں کو یوم وفات کا دن سوگوار کر جاتا ہے، مضبوط اعصاب کے مالک تسلیم الدین نے مضبوط سماجی تانے بانے بننے اور سیاست و سماج کے ہر مورچہ پر اپنے حریفوں کو شکست دینے میں ماہر تھے۔
تعزیتی پروگرام میں شامل الحاج تسلیم الدین کے صاحبزادے و سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم نے کہا کہ والد صاحب کی شخصیت اہل سیمانچل کے لیے ایک بے باک رہنما کی تھی۔ آپ زندگی بھر اس علاقے میں بسنے والے کمزور، غریب، مزدور، ضرورت مندوں کی آواز بن کر ہر سطح سے ٹکراتے رہے۔ جب بہار اسمبلی میں نمائندگی کی تب اور جب پارلیمنٹ پہنچے تب، ہمیشہ ان کی آواز بنے رہے۔ آپ نے ارریہ ضلع کو بنانے سنوارنے میں جو قربانیاں پیش کی ہیں اسے تاقیامت نہیں بھلایا جا سکے گا۔
تعزیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے محمد طاہہ قاسمی نے کہا کہ ارریہ ضلع تسلیم الدین کی خدمات کو فراموش نہیں کر سکے گا۔ آپ کے رہتے ضلع میں فرقہ واریت کبھی سر نہیں اٹھا سکا۔ آپسی بھائی چارہ اور اخوت و محبت کا سبق تمام مذاہب کو پڑھایا، کبھی کوئی معاملہ پیش آیا سب سے پہلے پہنچ کر ان معاملات کو ٹھیک کیا۔ سیاسی اعتبار سے تسلیم الدین کا قد کتنا بڑا تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ لالو یادو بھی انہیں اپنا گرو مانتے تھے۔ تعزیت پروگرام سے دیگر مقررین نے بھی اظہار خیال کیا اور مرحوم کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر سرفراز عالم کی جانب سے غریب اور مجبور لوگوں کے درمیان پھل وغیرہ بھی تقسیم کیا گیا۔