ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں راشٹروادی جنتا دل کے قومی کنوینر اور آر ای پی ایل ہومیوپیتھک کمپنی کے مالک اشفاق رحمان نے مرکز کے ذریعہ پیش کیے گئے بجٹ کو نادانی بیوقوفی اور بغیر منصوبہ کے بنایا گیا بجٹ کہا ہے۔
'مرکز نے بغیر منصوبہ کے بنایا گیا بجٹ پیش کیا ہے' اشفاق رحمان نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفگتگو میں کہا کہ 'یہ بے وقوف آدمی کے ذریعہ بنایا گیا بجٹ ہے جس پر تنقید کرنا کسی پڑھے لکھے شخص کے لیے وقت ضائع کرنے کے برابر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بغیر منصوبہ کے نادانی اور بے وقوفی میں بنایا گیا یہ بجٹ ہے، زیر اقتدار رہنماؤں کو یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے کہ ملک کی مالی حالت کو کدھر لے جارہے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ بہت ممکن ہے کہ شیئر مارکیٹ تیزی سے گرے۔ اس میں انڈسٹریئل ڈیولپمنٹ کی ابھی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے، صبح اس بات کی چرچا بھی ہورہی تھی جو پہلے سے طے تھا کہ کوئی نئی کمپنی کھلے گی تو اسے 15 فیصد کا رپورٹ ٹیکس دینا ہوگا، وہی ہوا۔
اس بجٹ میں کوئی چیز واضح نہیں ہے ہر چیز آنے والے وقت میں کیا جائے گا یہ نوٹ بندی کی طرح کا ہی معاملہ ہے جیسے نوٹ بندی کے بعد 50 دنوں میں 50 قانون بدل ڈالے ان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
اشفاق رحمان نے کہا کہ 'حکومت کے پاس صرف منصوبہ یہ ہے کہ جتنی چیزیں ان کے پاس ہیں ان سب کو بیچ ڈالا جائے انہوں نے ایل آئی سی بیچ دی ریلوے بیچنے کی تیاری میں ہیں ایئر انڈیا کو بیچ دیا یہ صرف بیچ رہے ہیں لگتا ہے گجراتی صاحب صرف بیچنا جانتے ہیں'۔
یہ کسی کی بھلائی کا بجٹ نہیں ہے صرف لولی پاپ دکھا ضرور رہے ہیں لیکن ان کے پاس کوئی پلاننگ کوئی لائحہ عمل نہیں ہے، یہ سمجھ میں آتا ہے کہ اسکرپٹ کہیں اور لکھی جارہی ہے جملہ کہیں اور سے بولا جارہا ہے۔ دیش تباہ ہو جائے اور مسلمان پریشان ہو جائے، اس کے علاوہ کچھ نہیں ہے بجٹ میں۔