مدھے پورہ: کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بہاری گنج ہائی اسکول میں انتخابی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انتخابی اجلاس میں راہل نے شرد یادو کی بیٹی اور کانگریس امیدوار سبھاشینی یادو کے حق میں ووٹ کی اپیل کی۔
انتخابی اجلاس میں راہل گاندھی نے کہا کہ بی جے پی ملک کو اور نتیش حکومت بہار کو لوٹ رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہار کے لوگوں نے اقتدار کی تبدیلی کے لیے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں لاکھوں مزدور بھوکے پیاسے پیدل اپنے گھروں کو آنے پر مجبور تھے لیکن بحران کی گھڑی میں بھی وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلی نتیش کمار نے مہاجر مزدوروں کی مدد نہیں کی۔ جب کہ مرکز اور ریاست میں ان کی ہی حکومت تھی۔
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'اگر بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو، وہ ذات، مذہب، طبقے کی نہیں ہوگی، یہ پورے بہار کی حکومت ہوگی'۔ انہوں نے کہا کہ وہ ہر طرح کے امتیازی سلوک سے بالاتر ہوکر غریب ، بیروزگار اور مزدوروں کے مفاد کے لیے کام کریں گے۔ نوٹ بندی کے وقت یہ کہا جاتا تھا کہ کالا دھن واپس آجائے گا، کالا دھن نہیں آیا بلکہ غریبوں، کسانوں اور عام تاجروں کی زندگی کو جہنم بنا دیا۔ راہل نے طنز کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہر برس دو کروڑ ملازمت کا اعلان کیا تھا، لیکن آج تک نوجوان کو روزگار نہیں ملا۔ یہی وجہ ہے کہ کسانوں اور نوجوانوں کو روزگار کی تلاش میں دیگر ریاست جانا پڑ رہا ہے۔ "
اپنے خطاب میں وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے راہل نے کہا کہ وزیر اعظم غریبوں سے نہیں، امیروں سے تعلق رکھتے ہیں۔ مودی جی ارب پتیوں کی حکومت ہے۔ اس لیے انہوں نے سرمایہ کاروں کے 3 لاکھ 50 ہزار کروڑ قرض معاف کردیے۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی اور نتیش جی بہار کے عوام کو بے وقوف سمجھتے ہیں۔ کورونا کے ابتدائی دنوں میں مودی کا کہنا ہے کہ 22 دن کی لڑائی ہے، کورونا 22 دن میں ختم ہوجائے گی۔ تالیاں بجائیں اور پلیٹ بجائیں کورونا بھاگ جائے گی'۔