گزشتہ 68 دن کی لاک ڈاؤن مدت کے دوران دارالحکومت پٹنہ میں قانون شکنی کرنے والوں کی کوئی کمی نہیں تھی۔ سخت کارروائی کے بعد بھی لوگوں نے غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نکلنا جاری رکھا۔
پٹنہ پولیس ہیڈ کوارٹرز کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت میں 924 افراد نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی۔ ان میں سے 863 پر ایف آئی آر درج کی گئی اور روزانہ اوسطا 12 مقدمات رپورٹ ہوئے۔
سب سے زیادہ شکایات موکاما کوتوالی تھانے اور گاندھی میدان پولیس اسٹیشن میں درج کی گئیں۔ پورے بہار میں کل 2 ہزار 264 افراد پر ایف آئی ار درج کی گئی۔ نیز 2 ہزار 444 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
پولیس ہیڈ کوارٹر کے مطابق پورے بہار میں مجموعی طور پر 86 ہزار 890 گاڑیاں بھی ضبط کی گئیں۔ لاک ڈاؤن میں مجموعی طور پر 20 کروڑ 90 لاکھ 74 ہزار 572 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔
سڑک پر پولیس کے ساتھ حملہ اور مارپیٹ کے 177 معاملات میں بھی کارروائی کی گئی۔ تاہم پولیس نے ان معاملات میں ملوث ملزمان کی ضمانت منظور کرلی تھی۔
لاک ڈاؤن میں غیرضروری طور پر سڑک پر گھومنے والے 38 ہزار 776 ڈرائیوروں سے 1.13 کروڑ روپے جرمانہ وصولا گیا۔ دستاویزات غلط پائے جانے پر 3 ہزار 267 گاڑیاں ضبط کر لی گئیں۔ ان معاملات میں عدالت سے گاڑیاں آزاد کرنے کو کہا گیا ہے۔
لاک ڈاؤن میں پولیس دارالحکومت سمیت پوری ریاست کے ہر چوک چوراہے پر تعینات تھی۔ بہت ساری جگہوں پر قوانین پر عمل کرانے کے لیے سختی بھی کی گئی۔
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی گئی۔ ڈرائیوروں سے بھی قانون کے مطابق جرمانہ لیا گیا۔ اَن لاک - 1.0 کا پہلا مرحلہ یکم جون سے شروع ہوا ہے۔ اس دوران بھی پولیس سڑکوں پر غیر ضروری طور پر گھومنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔