ریاست بہار کے ضلع گیا میں نئے زرعی قوانین کے خلاف بھارت بند کی پر زور حمایت کسانوں کو ملی ہے۔ سیاسی جماعتوں کے علاوہ کسانوں کی تنطمیں اور دوسری تنظیموں کی جانب سے ضلع گیا کو مکمل بند رکھا گیا ہے۔ لیکن اس موقع پر لازمی خدمات بند سے مستثنیٰ ہیں۔ صبح گیارہ بجے سے ہی زرعی قوانین کی مخالفت کرنے والے سڑکوں پر ہیں، حکومت کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی بھی ہورہی ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت میں مہاگٹھ بندھن سڑکوں پر حالانکہ پورے ضلع سے پرامن ماحول میں بھارت بند کے تحت بازاروں اور روز مرہ سے جڑے اداروں کو بند کرانے کی اطلاع ہے۔ گیا کے شہری و دیہی علاقوں میں بھی کسانوں کے ساتھ عظیم اتحاد کے رہنما وکارکنان بھارت بند کو لے کر سرگرم عمل ہیں۔ جگہ جگہ پر پولیس کی تعیناتی ہے، پولیس کے افسران کی گاڑیاں سڑکوں پر گشت کرتی نظرآئیں۔
زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی حمایت میں مہاگٹھ بندھن سڑکوں پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ بھارت بند کا جائزہ لینے کے لیے ایس ایس پی راجیومشرا سے بات کی۔انہوں نے بتا یا کہ بھارت بند کو دیکھتے ہوئے ضلع بھر میں سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں، ماحول کو بگاڑنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ سبھی سے ماحول کو پرامن رکھنے کی اپیل کی گئی ہے، ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی سے زور دبستی ہرگز نہیں کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سبھی جگہوں میں حالات پر امن ہیں وہیں مظاہرہ میں شامل کانگریس کے رہنما و ڈپٹی میئر موہن شریواستو نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ آج بھارت بند کی ضرورت مرکزی حکومت کی ضد کی وجہ سے ہے۔
مزید پڑھیں:
کسان سردی میں بھی اپنے حقوق کے لیے سڑکوں پر ہیں، ہم سب کا فریضہ ہے کہ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسان ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور انہیں حکومت اذیتیں پہنچا رہی ہے جوکہ ہر شہری کو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عظیم اتحاد متحد ہو کر کسانوں کی اس تحریک میں شامل ہےکانگریس کے مگدھ ترجمان پروفیسر وجے کمار مٹھو نے مطالبہ کیا کہ حکومت نئے زرعی قوانین کو فوری طور پر واپس لے۔ ساتھ ہی انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں نے جو بے قصوروں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے انہیں بھی حکومت فوری طور پر رہا کرے۔