پٹنہ:نتیش کمار کی حکومت میں جتنے ترقیاتی کام ہوئے ہیں، وہ تاریخ کا ایک حصہ ہے۔ اس سے قبل کی حکومتوں کا موازنہ موجودہ حکومت سے کریں تو محسوس ہوگا کہ مسلمانوں کو ہر شعبے میں نمائندگی دی گئی ہے۔ اقلیتوں کے ووٹ کے لیے ان کو سبزباغ دکھانے والی پارٹی آر جے ڈی نے قانون ساز کونسل کے انتخاب میں کتنے مسلمانوں کو امیدوار بنایا؟ راشٹریہ جنتا دل پر ووٹوں کی بارش کرنے والے مسلم سماج کو بھی دیکھنا چاہیے کیا کہ آر جے ڈی مسلمانوں کو مناسب نمائندگی دے رہی ہے؟ یہ باتیں بہار قانون ساز کونسل کے رکن ڈاکٹر خالد انور نے نمائندہ ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی Exclusive Interview with Dr. Khalid Anwar, JDU MLC Bihar۔
انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کو نہ صرف بہار میں بلکہ قومی سطح پر بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ فرقہ پرست آئیڈیالوجی کی راہ پر کبھی نہیں چل سکتے۔ لوگوں کو سمجھنا ہوگا کہ بی جے پی اور جے ڈی یو دونوں الگ الگ نظریے کی پارٹیاں ہیں۔ کوئی ضروری نہیں کہ کسی بھی موضوع پر ہمارا اتفاق ہو Say Khalid Anwar, Nitish Nitish government is committed to the welfare of minorities۔ جے ڈی یو کے رکن قانون ساز کونسل ڈاکٹر خالد انور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ خالد انور نے کہا کہ اقلیتوں کے جو بھی مسائل سامنے آتے ہیں، انہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار ترجیحی بنیادوں پر حل کراتے ہیں۔ ابھی حجاب معاملہ کو نتیش کمار نے غیر ضروری بتایا۔ Khalid Anwar on Tejashwi Yadav. انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ تیجسوی یادو نے اس تعلق سے ایک حرف بھی کچھ کہا؟
مزید پڑھیں:
آر جے ڈی مسلمانوں کو صرف بیوقوف بنا کر ووٹ حاصل کرتی ہے جب کہ ہم زمینی سطح پر مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
اردو اداروں میں خالی اسامیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہاں بہت جلد تقرریاں ہوں گی۔