ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے علی انور انصاری سے خصوصی بات چیت کی۔
اس دوران علی انور نے کہا کہ 'ہولی سے ایک روز پہلے ایک بڑے سیاسی پارٹی کے صدر کا فون آیا کہ ہم مدھوبنی سے آپ کو انتخاب لڑانا چاہتے ہیں تو میں نے کہا کہ آپ چاہیں تو لڑا سکتے ہیں۔'
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے علی انور انصاری سے خصوصی بات چیت کی۔
اس دوران علی انور نے کہا کہ 'ہولی سے ایک روز پہلے ایک بڑے سیاسی پارٹی کے صدر کا فون آیا کہ ہم مدھوبنی سے آپ کو انتخاب لڑانا چاہتے ہیں تو میں نے کہا کہ آپ چاہیں تو لڑا سکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں نے خواہش تو ظاہر کی تھی لیکن اس کے لیے میں کوئی ہنگامہ نہیں کر رہا تھا لہذا وہاں سے پیشکش آئی اور اس کے بعد اس طرح کا نتیجہ سامنے آیا تو اس سے تکلیف ہوئی ہے۔'
انہوں نے بتایا کہ تمام پارٹیوں کی جانب سے ریاست میں آٹھ مسلمانوں کو ٹکٹ دیا گیا لیکن ان میں پسماندہ سماج سے میں اکلوتا تھا تو ایک آدمی کو بھی۔۔۔۔ حالانکہ یہ بات ہے کہ پورے ملک میں مسلمانوں کی نمائندگی گھٹ رہی ہے اور خاص طور سے پسماندہ طبقات کی نمائندگی صفر تک جاپہنچی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں علی انور انصاری نے کہا کہ وہ آزاد امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں نہیں اتریں گے۔