ریاست بہار کے ضلع گیا میں تجارتی ہورڈنگز لگانے کے لئے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایک ہزار سے زیادہ پول ہیں جس میں 70 بڑے پول بھی ہیں۔ حالانکہ بے ترتیب اور بغیر اجازت بھی ہزاروں ہورڈنگز شہر میں لگے ہیں جس سے شہر کی نہ صرف خوبصورتی ختم ہوتی ہے بلکہ میونسپل کارپوریشن کے لاکھوں ٹیکس کی چوری بھی ہوتی ہے۔
میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ہورڈنگز کے ٹیکس وصولے نہیں جا رہے ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے کمشنر ساون کمار کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے ایک ہزار سے زیادہ پول ہیں جس میں 70 بڑے پولز ہیں۔ ہر برس اس کا ٹینڈر نکالا جاتا ہے جس میں ایک بڑے پول کا رینٹ 75ہزار روپے ہے۔ گذشتہ برس میونسپل کارپوریشن کی 21 لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی تھی جبکہ بجلی پول اور دیگر جگہوں سے تین لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی تھی۔
میونسپل کارپوریشن کو ہر برس پچیس لاکھ روپے ہورڈنگز سے آتے ہیں لیکن اس برس اس کی آمدنی میں اضافے کی امید ہے کیونکہ گذشتہ برس کورونا وائرس کی وجہ سے ٹینڈر میں زیادہ افراد شریک نہیں ہوئے تھے جس کی وجہ سے 2018 کے ٹینڈر کے تحت ہی پیسے میونسپل کارپوریشن کو ملے ہیں۔ کمشنر ساون کمار بتاتے ہیں کہ' 2021 کے لیے ٹینڈر نکال دیا گیا ہے اس برس پینتیس سے چالیس لاکھ کے درمیان آمدنی کی امید ہے'۔
شہر کےکاشی ناتھ موڑ، مرزا غالب موڑ، بس اسٹینڈ وغیرہ کے علاوہ شہر کے گلی کوچوں میں بھی ہزاروں ہورڈنگز ہیں، جو میونسپل کارپوریشن کے کھاتے میں نہیں ہیں، یعنی کہ نگم کو اس کا ٹیکس نہیں ملتا ہے۔ بجلی کا پول ہو یا پھر سڑک کے کنارے لوہے کے اینگل میں بناکر ہورڈنگز لگے ہیں۔ خاص طور پر مرزا غالب کالج کے موڑ تین موہانی پر درمیان میں ہی لوہے کے اینگلز لگاکر بورڈ لگے ہیں جو اکثر و بیشتر سڑک حادثات کی بڑی وجہ بھی بنتے ہیں۔
نگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر ساون کمار کہتے ہیں کہ' ویسے مکانات جو میونسپل کارپوریشن کے ٹیکس میں رہائشی ہیں تاہم وہ اپنے مکان کا استعمال تجارتی طور پر بھی کرتے ہیں جو اپنے مکان پر ہورڈنگز وغیرہ کسی کمپنی یا دکان یا دیگر اداروں کی تشہیر کے لیے لگائے ہوئے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ میونسپل کارپوریشن ان سے جرمانہ وصول کرنے کے ساتھ ان کے مکان کا ٹیکس ہٹا کر تجارت کرے گا۔
غیر قانونی طریقے سے سرکاری دیواروں یا پول پر پوسٹر اور بینر لگانے والوں کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔ کارپوریشن کی بغیر اجازت ہورڈنگز لگانے والوں سے جرمانہ بھی وصولا گیا ہے۔ ساتھ ہی ایف آئی آر بھی درج ہوئی ہے۔