دھرنا میں موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ ہماری لڑائی آخری دم تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک یہ این پی آر، این آرسی اور سی اے ہے۔ اس لئے جب تک حکومت ان تمام ظالمانہ قوانین کو ختم نہیں کرتی ہے ہم اس وقت تک اپنے مطالبات کی حمایت میں دھرنا پر بیٹھے رہیں گے اور کہیں نہیں جائیں گے۔ دھرنا میں روزانہ لوگ دعاﺅں کا اہتمام کرتے ہیں، جس میں ملک کی اتحاد وسالمیت اور اس کی یکجہتی کے لئے دعائیں ہوتی ہیں، ساتھ ہی اس قانون کے ختم ہونے کے لئے بھی دعائیں کی جاتی ہیں۔ دعاﺅں میں کثیر تعداد میں لوگ موجود رہتے ہیں اور یہ کام مسلسل ہو رہا ہے۔
دھرنا میں خواتین کی کثرت ہے اور رات دن خواتین اس میں شامل رہتی ہیں اور عوام کے خطابات کو سنتی ہیں۔ اب تو خواتین بھی سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے نقصانات سے متعلق لوگوں کو بتا رہی ہیں۔