مسٹر گاندھی نے نوادہ اور بھاگلپور ضلع میں مہا گٹھ بندھن امیدواروں کے حق میں جمعہ کو منعقدہ انتخابی اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزکی نریندر مودی حکومت اور بہار کی نتیش حکومت نے بڑے پیمانے پر ملک اور ریاست کی معیشت کو بربادکرنے کاکام کیا ہے۔ ایسے میں نوجوانوں کو روزگارمہیا کر پانا یقینی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی سے پوچھا جانا چاہیے کہ سنہ 2014 کے لوک سبھا انتخاب کے وقت ہر برس دو کروڑ نوجوانوں کو نوکری دینے کے ان کے وعدے کا کیا ہوا۔
کانگریس لیڈر نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بہار کے نوجوان لڑکے لڑکیوں کیلئے کچھ بھی نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر این ڈی اے بہار میں پھر سے حکومت بننے کے بعد انیس لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کر رہی ہے تو اس سے پوچھا جانا چاہیے کہ تب وہ اتنے دنوں سے کیا کر رہی تھی۔
مسٹر گاندھی نے کہاکہ مسٹر مودی اور مسٹر کمار نے آج تک عوام کے لیے نہیں بلکہ کچھ چنندہ طبقات کے لیے ہی کام کیا ہے۔ مسٹر مودی کو کبھی بھی کسان، نوجوان اور غریبوں کی فکر نہیں رہی۔ مسٹر مودی نے ہمیشہ مکیش امبانی اور اڈانی جیسے صنعت کاروں کیلئے کام کیا ہے۔ ملک کے ایئر پورٹ، ریلوے اور دیگر عوامی املاک امبانی اور اڈانی کو فروخت کیے جارہے ہیں۔
کانگریس کے سابق قومی صدر نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کر کے چھوٹے کاروباریوں ، کسان اور غریبوں کی کمر توڑ دی ہے ۔ اس کے بعد کاروباریوں کیلئے اشیاءاور سروس ٹیکس ( جی ایس ٹی ) ایک اور بڑا جھٹکا ثابت ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ ان سب کے توسط سے غریبوں اور چھوٹے کاروباریوں کی جیب سے روپے نکال کر امبانی اور اڈانی جیسے بڑے صنعت کاروں کو دیئے گئے ۔ اتنا ہی نہیں مودی حکومت نے ان سرمایہ داروں کے ہزاروں کروڑ روپے کے قرض بھی معاف کر دیئے ۔
مسٹر گاندھی نے کہاکہ نوٹ بندی کے بعد صرف غریب ، مزدور اور عام آدمی کو ہی بینک شاخوں اور اے ٹی ایم کے باہر قطار میںکھڑے ہونے کو مجبور ہونا پڑا جبکہ مودی حکومت کے پسند کے امبانی اور اڈانی جیسے صنعت کاروں کو تو اسکی ضرورت ہی نہیں تھی ۔ انہوں نے کہاکہ مرکز کی متحدہ ترقی پسنداتحاد ( یو پی اے ) حکومت کے وقت ملک کی معیشت تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہی تھی لیکن مودی حکومت نے اسے پوری طرح سے برباد کر دیا ۔