اردو

urdu

ETV Bharat / city

پہلے مرحلے میں 21 امیدواروں کا پرانے حریفوں سے مقابلہ - بہار اسمبلی انتخابات 2020 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے

بہار اسمبلی انتخابات 2020 کے پہلے مرحلے میں این ڈی اے اور عظیم اتحاد کے 21 امیدواروں کا اپنے پرانے حریفوں سے مقابلہ ہے۔ کون کس پر بازی مارتا ہے اس کا پتہ 10 نومبر 2020 کو چل جائے گا۔

bihar polls 2020: 21 candidates fighting against his old rival candidates
bihar polls 2020: 21 candidates fighting against his old rival candidates

By

Published : Oct 17, 2020, 5:07 PM IST

پٹنہ: بہار کی قانون ساز اسمبلی کے لیے 28 اکتوبر کو ہونے والے پہلے مرحلے کے انتخابات میں 71 نشستوں میں سے 21 نشستیں ایسی ہیں، جہاں قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) اور عظیم اتحاد کے امیدواروں کا مقابلہ اپنے پرانے حریفوں سے ہوگا، جن کا وہ 2015 کے انتخابات میں سامنا کرچکے ہيں۔

بہار اسمبلی کی ہائی پروفائل سیٹوں میں شامل ضلع گیا کے امام گنج (ایس سی) حلقہ سے این ڈي اے کے اتحاد سے ہندوستانی عوام مورچہ کے صدر اور سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی انتخابی میدان میں ہیں، جہاں سے وہ موجودہ ایم ایل اے بھی ہیں، ان کا مقابلہ سابق اسمبلی اسپیکر اور عظیم اتحاد میں شامل راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے امیدوار ادئے نارائن چودھری سے ہوگا۔ 2015 کے انتخابات میں بھی یہ دونوں قد آور لیڈران آمنے سامنے تھے۔ تاہم اس انتخاب میں ادے نارائن چودھری نے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا تھا، اور وہ ایچ اے ایم صدر جیتن رام مانجھی سے 29408 ووٹوں کے فرق سے ہار گئے تھے۔

ضلع گیا کی شیرگھاٹی سیٹ سے جے ڈی یو نے موجودہ ایم ایل اے ونود پرساد یادو کو انتخابی میدان میں دوبارہ اتارا ہے۔ دوسری طرف آر جے ڈی نے منجو اگروال کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ 2015 میں جے ڈی یو کے رکن اسمبلی ونود پرساد یادو نے جیت درج کی تھی، جبکہ منجو اگروال نے گزشتہ انتخابات میں آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا تھا اور تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ فی الحال، انتخابی میدان میں جے ڈی یو کےامیدوار ونود پرساد یادو اور آر جے ڈی کی امیدوار کے طورپر منجو اگروال ایک بار پھر آمنے سامنے ہیں۔

ضلع پٹنہ کے مسوڑھی(محفوظ) سیٹ سے رخصت پذیر ایم ایل اے ریکھا دیوی آر جے ڈی کے ٹکٹ پر پھر سے انتخاب لڑ رہی ہیں، جن کا مقابلہ جے ڈی یو کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے والے نوتن پاسوان سے ہوگا۔ سال 2015 میں بھی ان دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تھا۔ اس انتخاب میں نوتن پاسوان نے ایچ اے ایم کے ٹکٹ پر اپنی قسمت آزمائی تھی ،لیکن انہیں آر جے ڈی امیدوار ریکھا دیوی سے 39186 ووٹوں کے فرق سے ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ضلع بانکا کی کٹوریا (ایس سی) سیٹ سے آر جے ڈی کی امیدوار اور رخصت پذیر ایم ایل اے سویٹی ہیمبرم پھر سے اپنی قسمت آزما رہی ہیں، جہاں ان کا مقابلہ بی جے پی کی امیدوار نکی ہیمبرم سے ہوگا۔ 2015 کے اسمبلی انتخابات میں بھی ان دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تھا، جب آر جے ڈی کی سویٹی ہیمبرم نے بی جے پی کی نکی ہیمبرم کو 10337 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ اسی ضلع کی دھوریا (محفوظ) سیٹ سے جے ڈی یو کے ایم ایل اے منیش کمار ایک بار پھر انتخابی میدان میں کھڑے ہیں، جہاں مہاگٹھ بندھن کے آر جے ڈی نے سابق ممبر پارلیمنٹ بھودیو چودھری کو پارٹی کا امیدوار بنایا ہے۔ 2015 کے انتخابات میں جے ڈی یو امیدوار منیش کمار نے بی ایل سی پی کے امیدوار بھو دیو چودھری کو 24154 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔

آر جے ڈی نے ضلع بھوج پور کی بڑہرا سیٹ سے موجودہ ایم ایل اے سروج یادو کو دوبارہ انتخابی میدان میں اتار دیا ہے، جہاں ان سے لوہا لینے کے لیے بی جے پی نے سابق وزیر راگھویندر پرتاپ سنگھ کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ وہاں گزشتہ الیکشن میں بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والی آشا دیوی اس بار آزاد امیدوار کے طور پر اپنی قسمت آزما رہی ہيں۔ سروج یادو نے 2015 کے انتخابات میں بی جے پی امیدوار آشا دیوی کو 13308 ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔

واضح رہے کہ بہار اسمبلی انتخابات 2020 کی تاریخوں کا اعلان ہوچکا ہے۔ تین مرحلے میں انتخابات ہونے ہیں، پہلے مرحلے میں 71 سیٹوں پر 28 اکتوبر کو ووٹنگ ہونی ہے، جبکہ دوسرے مرحلے میں 91 سیٹوں کے لیے 3 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے اور تیسرے مرحلے میں 78 سیٹوں کے لیے 7 نومبر کو ووٹنگ ہونی ہے۔ جبکہ 10 نومبر کو نتائج کا اعلان ہونا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details