انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی حلقے میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ اس سیٹ پر گزشتہ بیس برس سے کانگریس کا قبضہ ہے۔
کشن گنج کے موجودہ رکن پارلیمان ڈاکٹر جاوید آزاد کانگریس کی ٹکٹ سے مسلسل تین بار یہاں سے الیکشن جیتے ہیں۔ سنہ 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں ڈاکٹر جاوید آزاد کے ایم پی منتخب ہونے سے یہ سیٹ خالی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ جاوید آزاد سے قبل ان کے والد آزاد حسن یہاں کے قدآور کانگریسی رکن اسمبلی تھے۔
اس سیٹ پر کامیاب ہونے کے لیے بی جے پی ہمیشہ کوشش کرتی رہی ہے لیکن ہر بار اسے منہ کی کھانی پڑی ہے۔
وہیں گزشتہ انتخاب میں تیسرے مقام پر رہنے والی مجلس اتحاد المسلمین اس بار بھی قسمت آزما سکتی ہے۔
کشن گنج اسمبلی کا ضمنی انتخاب 21 کو اس سلسلے میں ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اخترالایمان کا کہنا ہے کہ 'انہیں پارٹی اعلیٰ کمان کے فیصلے کا انتظار ہے، ویسے وہ چاہ رہے ہیں کہ اس انتخاب میں مجلس اتحاد المسلمین کا امیدوار اتارا جائے۔'
اخترالایمان نے یہ بھی کہا کہ 'فی الحال ان کا فوکس آئندہ بہار اسمبلی انتخابات پر ہے جس کی تیاریاں زور شور سے جاری ہیں۔ اس کے لیے پورے بہار میں تنظیم سازی کا کام چل رہا ہے۔'
کشن گنج اسمبلی کا ضمنی انتخاب 21 کو جب ان سے پوچھا گیا کہ اس سیٹ کے دعویدار کئی ہیں، ایسے میں سیٹ کی تقسیم کس بنیاد پر کریں گے تو اخترالایمان نے کہا کہ 'ظاہر ہے جو لوگ بھی پارٹی کے لیے دن رات محنت کرتے ہیں۔ انہیں دعویدار ہونے کا حق تو ہے لیکن یہ بھی ہے کہ کسی ایک کو لڑنا ہے تبھی تو پارٹی کی جیت ہوگی۔'
انہوں نے کہا کہ 'نو اضلاع میں پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام ابتدائی دور میں ہے، چار اضلاع میں تنظیم سازی پہلے سے ہو چکی ہے۔ اس طرح 13 اضلاع تک ہمارا کام پہنچا ہے۔ انشاءاللہ اکتوبر، نومبر تک پورے ضلعے میں ہماری تنظیم مضبوط ہو جائے گی۔'