ارریہ: نہائے کھائے کے ساتھ چار روزہ ہندو مذہب کا عقیدت و احترام کا تہوار چھٹھ کا آغاز ہو گیا ہے۔ پہلے دن چھٹھ کرنے والی خاتون چنے کی دال، کدو کی سبزی کھا کر 36 گھنٹے کا اپواس رکھتی ہے، جو چھٹھ کے اگلے صبح سورج کی پوجا کے بعد اپواس توڑے گی۔ آج کھرنا ہے جس کے لیے ہندو خواتین نے گیہوں سکھا کر پوجا کی۔ دیوالی کے چھٹے دن منایا جانے والا چھٹھ بہار میں جوش و خروش کے ساتھ منایاجانے والا بہار کا سب سے بڑا تہوار ہے۔
چھٹھ تہوار کو لیکر بازاروں میں رونق صاف طور سے دیکھی جا رہی ہے۔ چھٹھ میں استعمال ہونے والے پوجا کے سامان سے بازار بھرا ہوا ہے، دیہی علاقوں سے بڑی تعداد میں چھٹھ کرنے والی خواتین پوجا کا سامان لینے پہنچ رہی ہیں، کورونا کے باوجود بازاروں میں سوشل ڈسٹنس کا اہتمام نہیں ہورہا ہے۔ چھٹھ کے لیے مہیا سامانوں میں گنا، مٹی کے برتن، دیا، کیلا، سیب، سنترا، ہلدی، سوتنی، ٹاب نیمبو وغیرہ بازاروں میں دستیاب ہیں۔سماجی کارکن امت کمار امن نے کہا کہ یہ عقیدت بھرا تہوار ہے جو سال میں ایک بار منایا جاتا ہے، جس کی منت پوری ہوتی ہے وہ اس تہوار کو اہتمام کے ساتھ مناتے ہیں، حالانکہ ضلع انتظامیہ کی جانب سے چھٹھ کے تعلق سے تمام ہدایات جاری کیے گئے ہیں باوجود اس کے بازاروں میں ہدایات پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔ کشوری جھا نے کہا کہ اس تہوار میں بھی مہنگائی آسمان چھو رہی ہے۔ پھر بھی ہم لوگوں کو یہ تہوار کرنا ہے، کورونا میں معاشی طور سے بھی لوگوں کی جیب پر اثر پڑا ہے۔ جو بہت ضروری چیزیں ہیں اسے ہی ہم لوگ خرید رہے ہیں۔