ریاست اترپردیش کے ضلع نوئیڈا کے سیکٹر 105میں مقیم بلند شہر کے رہنے والے راہل گپتا جو پیشے سے انٹیریئر ڈیزائنر ہیں۔ ان کی شادی سنہ 2009 میں دہلی کی ایک خاتون سے ہوئی تھی۔
بیٹے سے ملنے کے لیے باپ دھرنے پر بیوی دہلی کے ایک کالج میں لائبریرین ہیں۔ شادی کے کچھ سال بعد ان کے یہاں بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ بعد ازاں کسی بات پر تنازعہ شروع ہوا اور دونوں میں علیحدگی ہو گئی۔ دونوں نے عدالت میں طلاق کی درخواست دائر کردی۔ طلاق سے قبل عدالت نے بیٹے کو بیوی کے ساتھ رہنے کا حکم دیا اور ہفتے میں ایک دن اتوار کے روز بیٹے سے ملنے کی اجازت دی۔
عدالتی حکم پر عمل کرتے ہوئے وہ ہر ہفتے بچے سے ملاقات کے لیے جایا کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ آٹھ برسوں سے جاری ہے، لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے ان کی طلاق شدہ بیوی انہیں بیٹے سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ بلکہ دیوالی کے موقع پر جب راہل اپنے بیٹے کے لیے تحفہ لے کراس سے ملنے پہنچے تو ان کی طلاق شدہ بیوی نے انہیں بچہ سے ملانے سے انکار کر دیا۔جس کے بعد راہل گپتا سیکٹر 100 میں واقع سنچری اپارٹمنٹ میں اپنی مطلقہ بیوی کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
مزید پڑھیں:
دوسری جانب کوتوالی پولیس کا کہنا ہے کہ' یہ سارا معاملہ ان کے علم میں ہے'۔ جبکہ وہیں خاتون کا کہنا ہے کہ' عدالت نے اس کے شوہر کو بچے سے ملنے کی اجازت نہیں دی ہے، لہذا وہ بچے کو اس سے ملنے نہیں دے رہی ہیں۔ فی الحال خاتون سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بچے کو باپ سے ملنے دیں۔