اس سلسلے میں میڈیکل افسر ڈاکٹر انوراگ بھارگو نے پریس کانفرنس میں معلومات فراہم کی۔
ٹی بی قابل علاج مرض ہے اگر وقت پر علاج شروع کردیا جائے تو مریض شفایاب ہوجاتے ہیں۔ تاہم تاخیر کی صورت میں مرض شدت اختیار کرلیتی ہے اور شفایابی کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
اس مرض کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے حکومت نے سنہ 2025 تک ٹی بی فری کا ہدف رکھا ہے۔ اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے پورے اترپردیش میں 17 فروی سے ایک ( ایکٹو کیس فائنڈنگ) تلاشی مہم شروع کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جو 29 فروری تک جاری رہے گی۔ اس کے لیے 90 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں- ایک ٹیم تین ارکان پر مشتمل ہوگی۔ ٹیم کو بتایا جائے گا کہ گھر گھر جاکر لوگوں سے ٹی بی کے تعلق سے معلومات لیں۔
سی ایم او انوراگ بھارگو نے بتایا کہ ٹی بی کے مریضوں کی تلاش کیلئے ہم نے پوری طرح تیاری کر لی ہے اور اس دوران 45500 گھروں میں جاکر ٹی بی کے مریضوں کو تلاشی کی جائے گی۔ اس دوران تقریباً دو لاکھ لوگوں کی اسکریننگ کا بھی ہدف متعین کیا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ٹی بی آفیسر( ڈی ٹی او) ڈاکٹر شریس جین نے بتایا کی مہم کے لیے اے این ایم،اشا، انگن واڑی ملازمین کو ٹریننگ دی جا چکی ہے۔ جن علاقوں میں زیادہ آبادی ہوتی ہے وہاں لوگوں میں ٹی بی کے مرض پھیلنے کا اندیشہ زیادہ ہے۔ اس لیے ایسے علاقوں پر فوکس کرنا ہے، دادری شاہپور، جارچہ ا،کبرپور، پنجابی محلہ دنکور ٹاؤن، یعقوب پور، جلالپور جیسے گنجان آبادی والے علاقوں نوئیڈا کے چوڑا گاؤں میں یہ مہم خصوصی طور سے چلائی جائے گی۔