احتجاجی کمیٹی کے سربراہ سکھویر پہلوان نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات کو ماننا ہی پڑے گا۔ اس دوران کسانوں نے سی ای او ریتو مہیشوری کے خلاف مردہ آباد کے نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ مختلف مطالبات کو لے کر 81 گاؤں کے کسان یکم ستمبر سے نوئیڈا کے ہرولہ بارات گھر میں دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ آج 38 دن پورے ہو گئے ہیں۔
آج بھی کسانوں نے نوئیڈا اتھارٹی کے دفتر تک مارچ نکالا اور اتھارٹی کو متنبہ کیا کہ منگل تک مطالبات تسلیم کیے جائیں دیگر صورت سخت احتجاج اور مظاہرے کیے جائیں گے۔
اترپردیس نوئیڈا کے 81 گاؤں کے کسانوں کا نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف چار اہم مطالبات کو لے کر مسلسل 38 دن سے احتجاج جاری ہے۔ ہزاروں کسان نوئیڈا کے سیکٹر -5 کے ہرولہ بارات گھر میں جمع ہیں۔
احتجاج میں خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ نقشہ پالیسی گاؤں میں نافذ نہ کی جائے، آبادی جو جہاں جیسی ہے ویسی ہی چھوڑی جائے۔ دیہی علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں دوبارہ بحال کی جائیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک نوئیڈا اتھارٹی ان کے مطالبات پورے نہیں کرتی احتجاج جاری رہے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہیں کئے گئے تو وہ بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کرنے پر مجبور ہوں گے اور اس کی ساری ذمہ داری نوئیڈا اتھارٹی کی ہوگی۔
مزید پڑھیں:
بھارتیہ کسان پریشد مظاہرے کی قیادت کر رہی ہے۔ احتجاج کی قیادت کر رہے کسانوں کے رہنما سکھویر سنگھ خلیفہ نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر دھرنا ہوگا۔ ہم اپنی طاقت کا استعمال کریں گے اور ہم ان حقوق کو چھین لیں گے جو کرپٹ لوگوں نے لے رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ اب آر پار کی لڑائی ہوگی۔ واپس جانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہاں مکمل طور پر مصیبت زدہ کسان بیٹھے ہیں۔ 40 سال ہو چکے ہیں اپنے مطالبات رکھے ہوئے مگر آج تک اس کا حل نہیں نکلا۔ افسران کرپشن اور لوٹ مار کر کے چلے جاتے ہیں لیکن اس بار کسانوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ اب ہم ان کے جال میں نہیں پھنسیں گے۔ ہم اس وقت تک کریں گے جب تک ہم کو اپنا حق نہیں مل جاتا۔