اردو

urdu

ETV Bharat / city

نوئیڈا: 12 مقامات پر چھٹ کے لیے مصنوعی گھاٹ بنائے گئے

چھٹ کی وجہ سے بازار میں کافی جوش و خروش ہے۔ چھٹ کے پیش نظر نوئیڈا کے ہرولا، اٹا مارکیٹ اور برولا کے بازار سجائے گئے ہیں۔ چھٹ پوجا کے لیے پوجا کی ہر چھوٹی بڑی چیز بشمول کوشی، پیتل، بانس کا سوپ، دورا، ساڑھی، گنا، ناریل اور پھل کی خریداری جاری ہے۔

مصنوعی گھاٹ بنائے گئے
مصنوعی گھاٹ بنائے گئے

By

Published : Nov 11, 2021, 5:27 PM IST

نوئیڈا میں مقیم بہار اور مشرقی اتر پردیش کے لوگوں کی کثیر تعداد موجود ہونے کے سبب نوئیڈا کے بازروں میں چھٹ تہوار کے لیے کافی جوش و خروش ہے اور بازاروں میں رونق دیکھی جارہی ہے۔

نوئیڈا میں چھٹ پر مصنوعی گھاٹ بنائے گئے

پوروانچل پرواسی ایکتا منچ کے صدر ابھیشیک نے کہا کہ چھٹ تہوار کو لے کر نوئیڈا اتھارٹی کے ساتھ مل کر تیاریاں کی گئی ہیں۔

نوئیڈا میں 12 مقامات پر مصنوعی گھاٹ تیار کیے گئے ہیں۔ سب سے بڑا گھاٹ نوئیڈا اسٹیڈیم میں بنایا گیا ہے، جہاں 30,000 چھٹ کے عقیدت مند شام کو غروب آفتاب کو ارگھیا پیش کرنے کا انتظام تھا۔

چھٹھ نہائے کھائے کے ساتھ شروع ہو گیا ہے۔ تہوار کو لے کر بازاروں میں رونق ہے۔

خواتین غروب آفتاب کو اردھیہ پیش کرتی ہیں۔ نوئیڈا اسٹیڈیم میں چھٹ بڑی دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوی نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے نئے مقامات پر چھٹ کا تہوار منایا جا رہا ہے۔

غروب آفتاب کو اردھیہ کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ہندو عقیدے کے مطابق خواتین بچوں کی خوشی، خوشحالی اور لمبی عمر کے لئے دعائیں کر رہی ہیں۔ کل، سورج کی پہلی سرخ روشنی کو اردھیہ پیش کر کے چھٹ مکمل ہوجاتا ہے۔

چھٹ کی وجہ سے بازار میں کافی جوش و خروش ہے۔ چھٹ کے پیش نظر نوئیڈا کے ہرولا، اٹا مارکیٹ اور برولا مارکیٹ سجائی گئی ہے۔ چھٹ پوجا کے لیے پوجا کی ہر چھوٹی بڑی چیز بشمول کوشی، پیتل، بانس کا سوپ، دورا، ساڑھی، گنا، ناریل اور پھل کی خریداری جاری ہے۔

مزید پڑھیں:

چھٹ: جمنا کے گندہ پانی میں عقیدت مند ڈبکی لگانے پر مجبور


پرواسی مہا سنگھ کے صدر آلوک وتس نے کہا کہ چھٹ کے عقیدت مندوں نے شام کو سورج کو ارگھیہ پیش کیا اور اب وہ صبح ہوتے ہی سورج کو اردھیہ دیں گے۔ گریٹر نوئیڈا - نوئیڈا اتھارٹی نے شہر میں مختلف مقامات پر مصنوعی تالاب بنائے ہیں تاکہ عقیدت مندوں کو اردھیہ پیش کرنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔ ان میں اتھارٹی کی جانب سے پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details