مہاراشٹرا سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے دلی میں ٹریکٹر ریلی کے دوران ہوئے تشدد کو سرکار کی منصوبہ بند سازش کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ سے کسان پر امن احتجاج کر رہے ہیں اس احتجاج میں بی جے پی اور سرکار کی کچھ کالی بھیڑیں داخل ہوگئیں جو اس تحریک کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اس پورے تصادم کو ابوعاصم اعظمی نے ایک سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’کسانوں کی تحریک میں جو تشدد ہوا اس سے سرکار کوتحریک کو بدنام کرنے کا ایک موقع ہاتھ آگیا۔‘‘
یہ پوچھنے پر کہ اب یہ معاملہ سپریم کورٹ جا پہنچا ہے تو ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ’’سپریم کورٹ سے کیا امید کی جاسکتی ہے؟ کیونکہ اس سے قبل بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ نے جو فیصلہ صادر کیا ہے وہ روز روشن کی طرح عیاں ہے۔ بابری مسجد کو شہید کیا گیا لیکن فیصلہ میں مسجد کی جگہ مندر کو دے دی گئی۔‘‘
مزید پڑھیں؛ٹریکٹر ریلی کے دوران ہنگامہ، رہنماؤں کا ردعمل
انہوں نے سرکار پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’جس طرح سے ملک کے حالات ہیں اس میں سرکار کچھ بھی کر سکتی ہے۔ کسانوں نے دو ماہ تک پرامن احتجاج کیا۔ یہ تحریک ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی معروف ہوگئی۔ یہ کسان اپنے حق کےلئے سڑک پر ہیں۔‘‘
انہوں نے زرعی قوانین کے حوالے سے کہا کہ ’’یہ قوانین صرف کسانوں کے خلاف نہیں بلکہ ہر اس شخص کے خلاف ہیں جو ہندوستانی آئین پر یقین رکھتا ہے۔ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہوجائیں گی۔‘‘
اعظمی نے مزید کہا کہ کسانوں کے احتجاج کو مذموم سازش کے تحت بدنام کیا گیا ہے ’’میں یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہوں کہ کسان تشدد پر اتر آئے۔ کچھ خبریں یہ بھی موصول ہو رہی ہیں کہ اس میں بی جے پی اور سرکار کے ایجنٹ بھی داخل ہو گئے تھے۔ اب تو اس کی انکوائری کا بھی ہم مطالبہ نہیں کر سکتے کیونکہ انکوائری وہی ہوگی جو سرکار چاہے گی۔‘‘
مزید پڑھیں؛ دوکسان تنظیموں نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا
رکن اسمبلی نے کسانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا: ’’ہم کسانوں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ملک کی عوام کو جینا سکھا دیا ہے۔ کسان کا بیٹا سرحد پر ہے تو باپ کھیتی کرکے ملک کو اناج فراہم کرتا ہے۔ کسانوں کے بیٹے ہی سرحدوں پر شہید ہونے جاتے ہیں۔ اگر کسان اناج دینا بند کرے تو ہم بھکمری کا شکار ہوجائیں گے۔‘‘