مہاراشٹر میں گٹکا پان مسالے پر پابندی کے بعد بھی بڑے پیمانے پر شمالی ہند سمیت اطراف کی ریاستوں سے اسمگلنگ کر گٹکا لایا جاتا ہے۔
حکومت کی سختی کے سبب جہاں ایک طرف لگاتار کارروائی ہورہی ہے، وہیں دوسری جانب اس غیر قانونی کاروبار میں ملوث اسمگلرز کے حوصلے بلند ہیں۔
کروڑوں روپے کا ممنوعہ گٹکا پان مسالہ ضبط دو گرفتار بھیونڈی پولیس اور ایف ڈی اے کی ٹیم کی مشترکہ کارروائی میں دو مالبردار ٹرک میں لایا گیا دو کروڑ 53 لاکھ روپے کی مالیت کا ممنوعہ گٹکا پان مسالہ ضبط کیا گیا ہے۔
ایف ڈی اے ذرائع کے مطابق بھیونڈی شہر کے ملحق کالہیر علاقے میں واقع سِدّھی ناتھ کمپلیکس کے بی 85 میں غیر قانونی طریقہ سے لائے گٹکا رکھے ہونے کی خفیہ اطلاع موصول ہوتے ہی نارپولی پولیس اور ایف ڈی اے کی ٹیم نے مشترکہ چھاپہ مارتے ہوئے گودام میں رکھے پان پراگ، شیکھر، دل باغ، من پسند، کولہا پوری، سمیت مختلف برانڈ کے گٹکا پان مسالہ کو ضبط کیا ہے۔
پولیس نے گودام میں ممنوعہ گٹکا رکھنے والے محمد عمران نورالدین خان نالا سوپارہ، گودام مالک امت دیو چند گوسرانی، سمیت گودام مینجر وشال رگھوناتھ مانڈو، ناگیندر رام سورت یادو کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر دونوں مینجر کو گرفتار کرلیا ہے۔
واضح رہے کہ 16 جنوری کو بھیونڈی کے مضافات کے کھارباؤ علاقے میں ایف ڈی اے اور مقامی پولیس نے چھاپہ مارکر ایک گودام سے دو کروڑ 75 لاکھ روپے کا گٹکا برآمد کر اسے بھیونڈی کے ڈمپنگ گراؤنڈ میں ضائع کردیا تھا۔
اس برآمد مال کو برباد کرنے کی تیاری ایف ڈی اے کی ٹیم کررہی ہے۔ مہاراشٹر میں پابندی عائد ہونے کے بعد بھی گٹکا پان مسالہ کا غیرقانونی کاروبار بدستور جاری ہے۔