اردو

urdu

ETV Bharat / city

پہلی‘‘ کسان ریل’’ مہاراشٹر کے دیولالی سے بہار کے دانا پور کے لیے روانہ

بھارتی ریلوے نے 7 اگست 2020 کو دیولالی سے دانہ پور تک کسان ریل شروع کی ۔ اس ٹرین کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے زراعت اور کسانوں کی بہبود ، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر اور ریلویز اور کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گویل نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔

The first "Kisan Rail" left Deolali in Maharashtra for Danapur in Bihar
بہار کے دانا پور کے لیے روانہ

By

Published : Aug 7, 2020, 10:58 PM IST

اس تقریب میں ریلوے کے وزیر مملکت سریش سی انگاڑی، پنچایتی راج ، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت پرشوتم روپالا، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر مملکت کیلاش چودھری ، صارفین امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر مملکت راؤ صاحب پاٹل دانوے ، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اپوزیشن کے رہنما ، مہاراشٹر سرکار کے خوراک ، سول سپلائی اور صارفین کے تحفظ کے وزیر چھگن بھوج بل اور دیگر شخصیتوں نے بھی شرکت کی۔

یہ ٹرین ابتدائی کمپوزیشن 1+10 وی پی کے ساتھ ہفتے وار چلا کرے گی۔ یہ ٹرین کل 6 بجکر 45 منٹ پر دانہ پور پہنچے گی ۔ یہ ٹرین 31 گھنٹے 45 منٹ میں 1519 کلو میٹر کا سفر طے کرے گی۔

مسٹر نریندر سنگھ تومر نے اس موقعے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسانوں کے لیے ایک عظیم دن ہے۔ کسان ریل کا اعلان بجٹ میں پیش کیا گیا تھا ۔ زرعی مصنوعات کو ممکنہ بہترین طریقے سے تقسیم اور لانے لے جانے کی ضرورت ہے۔ بھارتی کسانوں نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قدرتی آفت یا چنوتی سے نمٹنے میں پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کسان ریل سے یہ بات یقینی ہوگی کہ زرعی مصنوعات ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک پہنچیں گی۔ یہ ٹرین کسانوں اور صارفین کو بھی فائدہ پہنچائیں گی۔

کسان ریل پورے ملک میں زرعی مصنوعات کو بہتر تیزی سے ایک سے دوسری طرف لانے لے جانے کو یقینی بنانے میں یکسر تبدیلی لے کر آئے گی۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مسٹر پیوش گویل نے کہا کہ بھارتی ریلویز نے کسانوں کی خدمت کے لیے یہ ٹرین شروع کی ہے۔ یہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے رہنمائی اور جذبہ تھا کہ بھارتی ریلوے نے کسان ریل شروع کی۔ یہ ٹرین کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں سنگ میل کی حیثیت رکھے گی۔ بھارتی ریلویز اور کسان کووڈ چنوتیوں سے لڑنے میں پیش پیش رہے ہیں۔ اس مدت کے دوران اناج کی ڈھلائی دوگنی ہو گئی ہے۔ بھارتی کسانوں کے مفاد پر اب جتنی توجہ دی جا رہی ہے اتنی توجہ پہلے کبھی نہیں دی گئی۔ میں اس دن کا بے صبری سے انتظار کر رہا ہوں ، جب کشمیر کے سیب کسان ریل کے ذریعے کنیا کماری پہنچیں گے۔

وسطی ریلوے پر بھوساوال ڈویژن بنیادی طور پر ایک زراعت پر مبنی ڈویژن ہے۔ ناسک اور اس کے آس پا س کے علاقے میں بڑے پیمانے پر تازہ سبزیوں، پھلوں، پھولوں اور دیگر گلنے سڑنے والی چیزیں، پیاز وغیرہ بڑے پیمانے پر اگائی جاتی ہیں۔ ان چیزوں کے آس پاس کے علاقوں ، پٹنہ ، پریاگ راج، کٹنی اور ستنا بھیجا جاتا ہے۔

یہ ٹرین مقررہ جگہوں پر رکے گی جو اس طرح ہیں : ناسک روڈ منماڑ، بیل گاؤں، بھوساوال، برہان پور ، کھنڈوا، ایٹارسی، جبل پور، ستنا، کٹنی، مالک پور، پریاگ راج چھیوکی ، پنٹت دین دیال اپادھیایے نگر اور بکسر۔

بڑے دو اسٹیشنوں کے لیے شرحیں مندرجہ ذیل ہیں:

کرایہ فی ٹن

ناسک روڈ / دیولالی سے دانہ پور 4001 روپے,منماڑ سے دانہ پور3849 روپے.جل گاؤں سے دانہ پور3513 روپے,بھوساوال سے دانہ پور3459 روپے.برہان پور سے دانہ پور3323 روپے,کھنڈوا سے دانہ پور 3148 روپے,

بھارتی ریلوے کا مقصد کسان ریل شروع کر کے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے میں مدد کرنا ہے۔ اس ٹرین سے سبزیوں ، پھلوں جیسی گلنے سڑنے والی زرعی مصنوعات مختصر وقت میں مارکیٹ تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔ اس ٹرین میں امید ہے کہ منجمد کنٹینر گلنے سڑنے والی چیزوں کی قومی سطح پر بلا رکاوٹ کولڈ سپلائی چین فراہم کرے گی۔ ان چیزوں میں مچھلی، گوشت اور دودھ بھی شامل ہیں۔

اس سے پہلے بھارتی ریلوے نے بنانا اسپیشل جیسی کسی واحد چیز کو لانے لے جانے والی خصوصی ٹرینیں شروع کی تھی لیکن یہ ابھی تک کی پہلی ایسی ٹرین ہے جس میں کئی اشیاء لائی لے جائی جائیں گی اور اس میں انار، کیلے ، انگور جیسے پھل اور شملہ مرچ ، گوبھی، پھلیاں، بند گوبھی، پیاز اور مرچ جیسی سبزیاں لائی لے جائی جائیں گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details