29 ستمبر 2008 کو گنجان مسلم آبادی والے شہر مالیگاؤں میں رونما ہونے والے بم دھماکہ (Malegaon bomb blast 2008) جس میں چھ افرد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو ئے تھے۔
اس معاملے کی کلیدی ملزمہ و رکن پارلیمنٹ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر آج کئی ماہ کے بعد ممبئی سٹی سول اینڈ سیشن عدالت میں قائم خصوصی این آئی اے عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنی حاضری لگائی۔
زعفرانی لباس میں ملبوس پرگیہ سنگھ ٹھاکر آج چل کر کمرہ عدالت میں داخل ہوئیں۔ ا نہوں نے جج سے کہا کہ اس کا ممبئی کے مشہور کوکیلا بین اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ لہذا وہ عدالت میں روزانہ آنے سے قاصر ہیں۔ اس سے قبل وہ وہیل چئیر پر آئی تھیں اور عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کی صحت ناساز ہے، انہیں عدالت میں روزانہ حاضر رہنے سے مشتثنی قرارد یا جائے۔
خصوصی جج پی آر سٹرے نے سادھوی پرگیہ سنگھ کو اس شرط پر اجازت دی تھی کہ اس کی غیرحاضری میں اس کے وکلاء عدالت میں موجود رہیں گے اور وہ عدالت کی کارروائی ملتوی کرنے کی گذارش نہیں کریں گے۔
آج عدالت میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلاء، خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال، بم دھماکہ متاثرین کے وکلاء شاہد ندیم و دیگر موجود تھے۔
اس ضمن میں بم دھماکہ متاثرین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کی عدالت سے مسلسل غیر حاضری کی شکایت کی گئی تھی جس کے بعد عدالت نے سادھوی کے وکلاء جے پی مشراء اور پرشانت مگو کو ہدایت دی تھی کہ وہ ملزمہ کو عدالت میں پیش ہونے کو کہیں۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام ملزمین کو حکم دے وہ عدالتی کارروائی میں حصہ لیں جس پر عدالت نے حکم جاری کیا ہے۔