ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بھارت بند کے تحت بازاری و کاروباری سرگرمیاں بند رہیں جس کی وجہ یہ رہی کہ جی ایس ٹی اور ای کامرس پالیسی کے چند الزامات کے خلاف آل انڈیا مرچنٹ کنفیڈریشن نے جمعہ کے روز بھارت ویاپار بند کا اعلان کیا۔
مالیگاؤں میں بھارت بند کا اثر نہیں اس بند میں تقریبا 40 ہزار سے زائد تجارتی تنظیموں کے آٹھ کروڑ سے زائد تاجر شامل ہوئے، جس کے سبب بازاروں میں کوئی کام کاج نہ ہوسکا اور ملک کے بیشتر بازاروں میں ویرانی چھائی رہی، حالانکہ اس کے برعکس مالیگاوں شہر کی تمام کاروباری و تجارتی سرگرمیاں سابقہ کی طرح جاری رہیں اور یہاں کے بازاروں میں خاصی چہل پہل دیکھنے کو ملی۔
بھارت بند کے مالیگاوں شہر میں ناکام ہونے کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ یہاں کے تقریبا 80 فیصد افراد کسی نہ کسی طرح پاور لوم صنعت سے وابستہ ہیں اور گزشتہ چند ماہ سے یہ صنعت شدید بحران کا شکار ہے اور حالیہ دنوں میں اس صنعت کو ایک ہفتہ کے لیے بند رکھا گیا تھا، جس سے مقامی لوگوں کو اقتصادی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
مالیگاوں شہر کے پاورلوم کارخانوں اور سائزنگوں میں مزدوروں اور دیگر ملازمین کو تنخواہ ماہانہ بنیاد پر نہیں دی جاتی بلکہ ہفتہ واری بنیاد پر دی جاتی ہے اور جمعہ کے روز مقامی افراد ہفتہ بھر کے راشن خریدنے کے لیے بازار کا رخ کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ آئندہ دو ماہ بعد رمضان کی آمد ہے، جس کی وجہ سے مقامی افراد اپنے کاروبار کو بند رکھنے سے گریز کررہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مسلم اکثریتی شہر مالیگاوں میں بھارت بند کا کوئی اثر نہیں دکھا۔