ایک طرف مہاراشٹر حکومت مختلف ہاؤسنگ پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے تو وہیں ایک خاتون رجسٹرار کے دستخط کے بعد وکھرولی کے ایک ہزار 990 جھوپڑپٹی کی بازآبادکاری پروجیکٹ التواء کا شکار ہوگیا ہے یہ سنسنی خیز انکشاف یہاں کے آر ٹی آئی میں ہوا ہے۔
ممبئی: وکھرولی میں جھوپڑپٹی بازآبادکاری پروجیکٹ التواء کا شکار
مہاراشٹر وکھرولی ڈپو ساگر نگر ایس آر ایس پروجیکٹ میں 16 سوسائٹی بازآبادکاری میں شامل ہے امبھنی ڈیولپرز نے اس پروجیکٹ کو شروع کیا اس کے تحت ڈیولپرس نے چار عمارتیں بھی تعمیر کی ہیں اور اس میں کچے مکانا ت میں مقیم جھوپڑپٹی مکینوں کو بازآبادکاری کی اجازت بھی دی گئی لیکن بعد میں کچھ سیاسی جماعتوں نے اس منصوبہ بندی کی مخالفت کرکے اس میں رکاوٹیں کھڑی ک دی اور مکانات کی توسیع کے ساتھ مکانات کے مطالبہ میں بھی اضافہ کردیا۔ بعد ازاں دو گروپ میں تنازعہ کی صورت میں یہ پروجیکٹ تعطل کا شکار ہوکر رہ گیا۔
وکرولی ڈپو ساگر نگر ایس آر ایس پروجیکٹ میں 16 سوسائٹی بازآبادکاری میں شامل ہے امبھنی ڈیولپرز نے اس پروجیکٹ کو شروع کیا اس کے تحت ڈیولپرس نے چار عمارتیں بھی تعمیر کی ہیں اور اس میں کچے مکانا ت میں مقیم جھوپڑپٹی مکینوں کو بازآبادکاری کی اجازت بھی دی گئی لیکن بعد میں کچھ سیاسی جماعت نے اس منصوبہ بندی کی مخالفت کر کے اس میں رکاوٹیں کھڑی کر دی اور مکانات کی توسیع کے ساتھ مکانات کے مطالبہ میں بھی اضافہ کر دیا اور دو گروپ میں تنازع کی صورت میں یہ پروجیکٹ تعطل کا شکار ہوکر رہ گیا ..
اس معاملہ میں مکین ہندو راؤ نکم نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ پروجیکٹ بدعنوانی کی وجہ سے تعطل کا شکار ہوکر رہ گیا ہے اس میں یہ بنیاد پر ڈیولپرس کا تقرر نہیں کیا گیا کیونکہ بازآبادکاری محکمہ نے کو آپریٹیو سوسائٹی کا الیکشن نہیں کروایا ہے اور اگر ایسا تھا تو افسر نے مختلف رائے اور تضاد کیوں پیدا کئے اصل وجہ پروجیکٹ کی تکمیل نہیں ہے بلکہ اس میں بدعنوانی ہے۔ ساگر نگر ایس آر اے منصوبہ فوری طور پر شروع کیا جائے اس سلسلے میں مکینوں نے وزیر اعلی ہاؤسنگ وزیر پرنسپل سکریٹری, چیف ایگزیکٹیوافسر کو مکتوبات ارسال کئے ہیں اور پروجیکٹ جلد شروع کر نے کی اجازت طلب کی ہے اور کہا گیا ہے کہ اگر یہ پروجیکٹ جلد شروع نہیں کیا گیا تو جھوپڑپٹی مکین اس کے خلاف احتجاجی کریں گے۔