اس کے ساتھ ہی انہوں نے ریاست میں جن افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اسے بھی فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر داخلہ انل دیشمکھ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے نسیم خان نے کہا کہ 'مرکزی حکومت نے ایک سرکولر جاری کیا ہے جس کے تحت بیرون ممالک سے تبلیغی جماعت کے جو شرکاء ملک میں سیاح کا ویزا لے کرآئے تھے، ان کے خلاف غیر ملکیوں کے قانون اور ویزا شرائط کی خلاف ورزی کرنے کے تعلق سے ایف آئی آر درج کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جو کہ سراسر غیرقانونی اور غیر آئینی ہے۔'
نسیم خان نے وزیر داخلہ کو مطلع کیا کہ انہیں ملی معلومات کے مطابق مہاراشٹر کے ناندیڑ اور پونہ شہر میں مقیم تبلیغی جماعت کے تقریبا 20 غیر ملکی شرکاء کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
سابق وزیر نے مزید کہا کہ یہ شرکاء ملک میں سیاح کا ویزا حاصل کر کے آئے تھے نیز سیاح کے ویزا پر آنے والا کوئی بھی غیر ملکی کسی مذہبی یا سیاسی جلسہ میں تقریر نہیں کرسکتا ہے۔ یہ سیاح کے ویزا کی ایک شرط ہوتی ہے لیکن متذکرہ معاملہ میں شرکاء نے صرف تبلیغی اجتماع میں شرکت کی تھی جس کا انہیں قانونی اختیار ہے اور یہ کوئی ایسا جرم نہیں ہے کہ جس پر ایف آئی آر درج کی جا سکے۔