سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے آج مولانا آزاد وجار منچ کی جانب سے ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لڑکیاں جو بڑے پیمانے پر تعلیم حاصل کر رہی ہے،ان کو روک لگانے کیلئے نقاب ایک بڑی سازش ہے،The Niqab Is A Big conspiracy مسلم سماج نے اور مسلم دانشوروں کو بڑی سنجیدگی سے حکمت عملی سے موجودہ سازش کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
لڑکیوں کی تعلیم میں حجاب کو مدعہ نا بنائیں: حسین دلوائی جبکہ این۔ آر۔سی کے خلاف شاہین باغ میں جو احتجاج کے بعد ملک بھر میں پھیل گیا،جبکہ اس احتجاج کی قیادت مسلم عورتوں نے کی تھی اور اس احتجاج میں بڑے پیمانے پر مسلم عورتیں متحدہ ہوئی تھیں۔ جس کا اثر پورے ملک میں ہوا تھا جس سے مرکزی سرکار خوف زدہ ہوگئی اسلئے وہ ایسے جذباتی مدعے جان بوجھ کر سامنے لاتےہیں۔
تعلیمی اداروں کو چاہئے کہ وہ حجاب کو مدعہ نہ بنائیں بلکہ مسلم لڑکیاں ذیادو سے زیادہ تعلیم حاصل کرے اس کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ان کی تعلیم میں خلل نہیں پڑنا چاہئے۔ جناب حسین دلوائی نے مزید کہا کہ مسلم سماج کی تعلیم کسی بھی صورت میں روکنا نہیں چاہیے خاص کر اس کی ذمہ داری مسلم سماج کے علماء اکرام دانشوران قوم اور سوشل ورکر کو لینی چاہیے اسطرح کی اپیل حسین دلوائی نے اس پریس کانفرنس کے ذریعے کی۔
فلم کشمیر فائلس جیسی فلم میں مسلم کے خلاف سازش رچی جارہی ہے اور مسلمانوں کے خلاف اسطرح کا ماحول تیار کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کے تمدن اورمذہبی جذبات کو مجروح کرتے ہیں اور جان بوجھ کر ہندو مسلمانوں میں نفرت پھیلانے کاکام کر رہے ہیں۔