این سی پی کے سینئر رہنما شردپوار کی رہائش گاہ ’’سلور اوک‘‘ پر اس سلسلے میں ریاستی سرکار کے تین وزرائ کے درمیان ایک تفصیلی میٹنگ ہوئی جس میں مہاراشٹر کے وزیر زراعت دادابھوسے، وزیر محصول بالا صاحب تھورات ، مارکیٹنگ کے وزیر بالا صاحب پاٹل اور وزیر مملکت ڈاکٹر وشوجیت کدم، سابق مرکزی وزیر زراعت اور این سی پی صدر شرد پوار کی رہنمائی میں اس بل کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
مانسون اجلاس میں زرعی اصلاحی ترمیمی بل پیش کیا جائے گا: بالا صاحب تھورات
مہا وکاس آگھاڑی حکومت کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ اسی لیے ابتدا ہی سے مرکزی حکومت کے منظور کردہ زرعیکے قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔ تینوں پارٹیوں نے کسانوں کی تحریک کی عوامی حمایت کی ہے۔
اس میٹنگ کے دوران ریاست کے زرعی اصلاحاتی بل کی نوعیت ، اس میں کیا دفعات ہونی چاہئیں اور کسانوں کو زیادہ سے زیادہ مدد فراہم کرنے کے لئے اس میں کیا ترامیم کی جانی چاہئے اس پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔میٹنگ کے بعد بالا صاحب تھورات نے ملاقات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین میں کچھ خامیاں ہیں جن کو مرکزی حکومت کے گوش گزار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں شردپوار کی رہنمائی میں کسانوں کی بھرپور مدد کرنے کے لئے نیز اس میں نظرآنے والی کوتاہیوں کے بارے میں کچھ مشورے لئے ہیں تاکہ اس ترمیمی بل کو حتمی شکل دی جائے اور آنے والی 5 جولائی سے شروع ہونے والے مانسون اجلاس میں مقننہ میں پیش کیا جائے۔
مہا وکاس آگھاڑی حکومتکسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے پرعزم ہےاسی لئےابتدا ہی سے مرکزی حکومت کے منظور کردہ زراعت کے قوانین کی مخالفت کر رہے ہیں۔ تینوں پارٹیوں نے کسانوں کی تحریک کی عوامی حمایت کی ہے۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں کو کسانوں کے لئے ضمنی قانون نافذ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس سلسلے میں ریاست میں ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ اصل ترمیمی بل پیش کرنے کے لئے اب تحریکیں جاری ہیں۔نون نافذ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اس سلسلے میں ریاست میں ایک ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی۔ اصل ترمیمی بل پیش کرنے کے لئے اب تحریکیں جاری ہیں۔