اردو

urdu

ETV Bharat / city

ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ

رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر سرکار سے بیرون ممالک سے آنے والے مسافرین کے لیے ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کی ہے۔

By

Published : Dec 26, 2020, 2:49 PM IST

ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ
ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ

’’سرکار کو عالمی وبا کورونا وائرس کے سلسلے میں اصول و ضوابط کی نئی گائڈ لائنز پر ازسر نو غور کرنا چاہئے کیونکہ قرنطینہ کے اخراجات خلیجی ممالک سے آنے والے مزدور مسافروں کے لئے ناقابل برداشت ہیں۔‘‘ ان باتوں کا اظہار رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے کیا۔

مہاراشٹر سرکار کی جانب سے نئی کورونا گائڈ لائنز اور حکمنامہ کے سبب خلیجی ممالک سمیت دیگر بیرون ممالک سے وطن بالخصوص ممبئی آنے والے مسافروں اور مزدوروں کو کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انکے لیے قرنطینہ کو لازمی قرار دیا گیا ہے، علاوہ ازیں قرنطینہ کے اخراجات بھی انہیں خود ہی برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔

ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ

ابو عاصم کے مطابق کورونا کے سبب پہلے ہی لوگ مالی بحران کا شکار ہیں، برطانیہ میں وبا کی نئی صورت کے سبب ریاستی سرکار نے احتیاطی اقدامات کے طور پر قرنطینہ کو لازمی قرار دیا ہے، تاہم ابو عاصم کے مطابق یہ فیصلہ مزدوروں کے لیے انتہائی مشکل ہے کیونکہ وہ قرنطینہ کا خرچ اٹھانے سے قاصر ہیں۔

رکن اسمبلی نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’مہاراشٹرا حکومت کے نئے حکم کے مطابق ائیرپورٹ پر بیرون ممالک آنے والے مسافروں کے لئے 7دن اور 14 دن کے قرنطینہ کو لازمی قرار دیا گیا ہے، اگر وہی مسافر گوا، احمد آباد، بنگلور، دہلی یا کسی اور ائرپورٹ پر اتر کر وہاں سے فلائٹ، ٹرین یا بائی روڈ ممبئی آتا ہے تو اس کے لئے کسی قرنطینہ کی شرط نہیں ہے، اگر کوئی شخص ممبئی ہوائی اڈے پر کسی دوسرے ملک سے آتا ہے تو اسے 14 دن کے اپنے اخراجات پر قرنطینہ کرنا پڑے گا۔‘‘

ذاتی خرچ پر قرنطینہ کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ

ابو عاصم نے مزید کہا کہ خلیجی ممالک سے کام کرنے والے بیشتر مزدور پائی پائی جمع کرکے اپنے کنبہ کی دیکھ بھال کے لئے چھٹیوں کے دن اپنے ملک واپس آ رہے ہیں، اگر وہ براہ راست ممبئی ائیر پورٹ پر نہ آتے ہوئے دیگر ریاستوں سے ہوکر ممبئی آتے ہیں تب بھی انہیں مزید سفر کے اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔

انہوں نے مہاراشٹر سرکار سے اس نئے حکمنامہ پر از سر نو غور کرنے کی اپیل کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details