اردو

urdu

ETV Bharat / city

میرٹھ میں بابائے قوم کے کئی انمٹ نقوش موجود ہیں

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر جہاں پورے ملک میں ان کے ناقابل فراموش خدمات کو یاد کیا جارہا ہے وہیں تاریخی شہر میرٹھ بھی اپنے دامن میں گاندھی کے کئی نقوش لیے ہوئے ہیں۔ جو اہل شہر کے لیے نہ صرف قابل فخر ہے، بلکہ ان کی یاد میں لوگوں نے 24گھنٹے مسلسل چرخہ چلاکر سوت کاتنے کا عزم کیا ہے۔

میرٹھ میں بابائے قوم کے کئی انمٹ نقوش موجود ہیں

By

Published : Oct 1, 2019, 11:21 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 7:59 PM IST

میرٹھ کا گاندھی آشرم گاندھی کی شاندار یادیں اپنے دامن میں لئے ہوئے ہیں۔ سنہ 1928 میں گاندھی آشرم کی تعمیر ہوئی مورخین کے مطابق آشرم کا نام بابائے قوم کی اجازت سے 'گاندھی آشرم' رکھا گیا اور گاندھی جی نے آشرم میں کئی بار دورہ بھی کیا۔

میرٹھ میں بابائے قوم کے کئی انمٹ نقوش موجود ہیں

یہی وجہ ہے کہ آج میرٹھ کے گاندھی آشرم کو گاندھی جی کی بہترین نشانی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ گاندھی آشرم کے ملازمین نے عزم کیا ہے کہ مسلسل چوبیس گھنٹے تک چرخہ چلا کرکے سوت کاٹیں گے اور گاندھی جی کو خراج تحسین پیش کریں گے۔

میرٹھ کالج بھی گاندھی کی یادوں کو تازہ کرتا ہے میرٹھ کالج میں ایک گھنا اور تناور برگد کا درخت آج بھی موجود ہے، جہاں گاندھی جی نے کالج کے طلباء کو خطاب کیا تھا اور آزادی کی جنگ میں شامل ہونے کا حلف دیا تھا۔ گاندھی جی نے اپنے معمول کے مطابق یہاں کچھ دن تک روزے بھی رکھے تھ۔

برگد کے درخت کی اتنی مقبولیت ہوئی کی نہ صرف شہر بلکہ دور دراز علاقے سے لوگ دیکھنے کے لیے آتے ہیں۔ غرض یہ کہ جب سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے میرٹھ کالج کا دورہ کیا تو برگد کے درخت کا بھی معائنہ کیا تھا۔

تاریخ کی استاد ڈاکٹر ارچنا سنگھ بتاتی ہیں کہ گاندھی جی نے1920 سے 1943 تک میرٹھ کا متعدد بار دورہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ چونکہ میرٹھ دہلی سے زیادہ قریب ہے اور 1857 میں بھی میرٹھ کا اہم کردار رہا، اس لیے گاندھی جی کو یہ محسوس ہوا کہ میرٹھ شہر آزادی کی جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ گاندھی جی نے میرٹھ کا متعدد بار دورہ کیا اور لوگوں کو آزادی کے جنگ میں شامل ہونے اور عدم تعاون تحریک کی حمایت کرنے کی بھی اپیل کی۔

Last Updated : Oct 2, 2019, 7:59 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details