ریاست اترپردیش کے ضلع پیلی بھیت کے جہان آباد علاقے کا یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ بھلا اس کنبے کی چیخ و پکار اور آنسو کیسے رک سکتے ہیں جس کے گھر کی 12 سالہ بیٹی کو جنگلی کتوں نے نوچ نوچ کر ہلاک کردیا ہو، اب یہ کنبہ سوائے آنسو بہانے کے اور کیا کرسکتا ہے۔
کنبے کی چیخ و پکار اور آنسو کیسے رک سکتے ہیں واضح رہے کہ 12 سالہ معصوم لڑکی نیہا اپنے کھیت سے دھنیا توڑنے گئی تھی، گھر سے کھیت تھوڑی ہی دور پر ہے۔ دھنیا توڑ کر لوٹتے وقت راستے میں جنگلی کتوں نے اس پر اچانک حملہ کردیا۔
معصوم نیہا کچھ سمجھ نہیں پا رہی تھی۔ اسے قریب آدھا درجن کتوں نے گھیر لیا تھا اور نیہا کے جسم کو کتوں نے نوچنا شروع کردیا، لاچار نیہا کتوں کا سامنا نہ کرسکی اور وہیں بے جان ہوکر گرگئی اور کچھ دیر بعد اس نے دم توڑ دیا۔
اہل خانہ کا آنسو بہا بہا کر برا حال اطلاع ملتے ہی آس پاس کے لوگ وہاں پہنچے لیکن کوئی بھی نیہا کو نہ بچا سکا اور نیہا ہمیشہ کے لیے خاموشی کی نیند سوگئی۔
پیلی بھیت کے ایس پی نے کہا کہ انتظامات کیے جارہے ہیں تاکہ اس طرح کا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے۔