اردو

urdu

ETV Bharat / city

متھرا: پی ایف آئی کے چار اراکین کی عدالتی حراست میں توسیع

چار ملزمین کی آن لائن ورچول پیشی ہوئی تھی جس میں علاقہ کے افسر (جرائم) دھرمیندر سنگھ چوہان نے جوڈیشیل حراست بڑھانے کی درخواست کی تھی۔

PFI members
PFI members

By

Published : Oct 21, 2020, 11:07 AM IST

متھرا کی چیف جیوڈیشیل مجسٹر یٹ انجو راجپوت نے پانچ اکتوبر کو دہلی سے ہاتھرس جارہے پی ایف آئی کے چار اراکین کی جوڈیشیل حراست میں توسیع کردی ہے۔
پولیس نے منگل کو عدالت سے جوڈیشیل حراست میں توسیع کی درخواست کی اور کہا کہ چونکہ شواہد جمع کرنے باقی رہ گئے ہیں اس لئے جوڈیشیل حراست بڑھانا ضروری ہے۔ پولیس کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ نے ان کی جوڈیشیل حراست بڑھاکر دو نومبر کردی ہے۔
چار ملزمین کی آن لائن ورچول پیشی ہوئی تھی جس میں علاقہ کے افسر (جرائم) دھرمیندر سنگھ چوہان نے جوڈیشیل حراست بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ متھرا ضلع کے مانٹ تھانہ کے ایس ایچ او نے چارملزمین عتیق الرحمان، صدیق، مسعود اور عالم کے ذریعہ ملک سے غداری جیسے سنگین جرائم کے الزام کے متعلق پوچھ گچھ کے لئے انہیں 14دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیجنے کی درخواست سات اکتوبر کو کی تھی اور عدالت کو بتایا کہ چاروں ملزمین 153 A/ 295A/ 124 A غیرقانونی سرگرمی (روک تھام) سے متعلق ایکٹ 1967کی دفعہ 17/غیرقانونی سرگرمی (روک تھام) ایکٹ 1967کی دفعہ 14/ انفارمیشن تکنالوجی (ترمیم) ایکٹ کی دفعہ 65/ انفارمیشن تکنالوجی (ترمیم) ایکٹ کی دفعہ 72/ انفارمیشن تکنالوجی (ترمیم) ایکٹ کی دفعہ 76جیسے سنگین دفعات کے تھت گرفتار کئے گئے ہیں۔

واضح ہو کہ ہاتھرس میں لڑکی کے ساتھ ہوئی درندگی کے بعد پولیس نے دہلی سے ہاتھرس آرہے ایک صحافی اور تین دیگر افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس کے مطابق جانکاری ملی تھی کہ کچھ مشکوک افراد دہلی سے ہاتھرس کی طرف جا رہے تھے۔ اس کے پیش نظر ٹول پلازہ پر مشتبہ گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی تھی۔ اس دوران چار نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا ۔ پولیس کے مطابق چار افراد کی سرگرمیوں پر شبہ ہونے پر انہیں روکا گیا چاروں کو حراست میں لے کرپوچھ گچھ کی گئی۔
پولیس کے مطابق حراست میں لئے گئے عتیق الرحمن صدیقی ،مسعود احمد اور عالم کے پاس پولیس کو موبائل، لیپ ٹاپ اور مشکوک چیزیں ملی تھیں۔ تفتیش میں یہ پتہ چلا کہ ان کا تعلق پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور اس کے ساتھی تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا سے ہونے کی معلومات ملی ہے۔ چار نوجوانوں میں صدیقی پیشے سے صحافی ہیں اور پہلے بھی انہیں پی ایف آئی کے ساتھ رشتوں کے ساتھ قانونی نوٹس بھیجی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details