اردو

urdu

ETV Bharat / city

Students Opinion on Uttar Pradesh Assembly Elections: اترپردیش کے طالب علم کسے دیکھنا چاہتے ہیں وزیراعلیٰ؟ - Public Opinions on Assembly Elections

ریاست اترپردیش میں 10 فروری سے 7 مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کی سرگرمیاں تیز ہوتی جا رہی ہیں Uttar Pradesh Assembly Election 2022 ۔ حکمراں جماعت سے لیکر تمام سیاسی پارٹیاں اور امیدوار عوام کے درمیان پہنچ کر مختلف وعدے کرکے عوام کو اپنے حق میں ووٹ کرنے کی اپیلیں کر رہے ہیں۔ ایسے میں یہاں کی عوام اور بالخصوص نوجوان امیدواروں اور وزیراعلیٰ کو لے کر کیا سوچتے ہیں، وہ کیسے رہنماؤں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں؟ انہی تمام باتوں سے متعلق ای ٹی وی بھارت شہر رامپور شہر کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج Student's Rampur Government Raza PG College کے طلبا سے خصوصی بات چیت کی ہے، ملاحظہ فرمائیں۔

14154097
14154097

By

Published : Jan 11, 2022, 1:27 PM IST

Updated : Jan 11, 2022, 3:37 PM IST

2022 میں ہونے اسمبلی انتخابات Uttar Pradesh Assembly Election 2022 میں کس پارٹی کی قائم ہوگی؟ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر کون بیٹھے گا؟ سرزمین رامپور میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے طالب علموں سے ایسے ہی کچھ سوال پر ان کی رائے جاننے کی کوشش کی ہے۔ جو پیش ہے۔

14154097
اترپردیش اسمبلی انتخابات 2022 کی تاریخوں کے اعلان کے بعد سے سیاسی سرگرمیوں میں مزید تیزی نظر آنے لگی ہیں۔ سیاسی پارٹیاں اور امیدوار مختلف ذرائع کا استعمال کرکے عوام کو اپنے اعتماد میں لینے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

rampur up students opinion on assembly elections

وہیں ریاست میں طلبہ ووٹرز کی بھی خاصی تعداد ہے۔ ایسے میں نوجوان وؤٹر اپنا وزیر اعلی کسے بنانا چاہتا ہے؟ وہ آنے والی سرکار سے کیا امید رکھتے ہیں؟ اس متعلق ای ٹی وی بھارت نے رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج Rampur Government Raza PG College کے کیمپس میں جاکر طلبہ سے خصوصی بات چیت کی اور جانا ان سے کہ کیا ہوں اس الیکشن کے اہم نکات۔

ویڈیو دیکھیے۔
اکثر طلبہ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جو امیدوار اور سیاسی جماعت ترقیاتی کاموں کو ترجیح دے اسے ہی اترپردیش میں حکمرانی کرنی چاہیے۔ وہیں طلبہ موجودہ یوگی حکومت کو بھی اپنی سخت تنقیدوں کا نشانہ بنایا۔ خصوصی طور پر کورونا کے دوران نافذ ہونے والے لاک ڈاؤن اس دوران عوام کو ہوئی دشواریوں پر بھی یوگی حکومت کو نااہل قرار دیا۔اس دوران رامپور شہر اسمبلی حلقہ 37 سے متعلق بھی طلبہ اپنی آراء پیش کیں۔

آپ کو بتا دیں کہ رامپور میں ایک دو مرتبہ کو چھوڑ کر گذشتہ 40 برسوں سے اعظم خاں کا دبدبہ قائم ہے۔ فی الوقت اعظم خاں Azam Khan Rampur کے رکن پارلیمان بن جانے کے بعد ان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ Dr. Tazeen Fatima Rampur نے ضمنی انتخاب لڑا تھا اور وہ بی جے پی امیدوار کو شکست دیکر رامپور شہر اسمبلی 37 کی ایم ایل اے بنیں۔
اسی طرح اگر بات کی جائے حکمراں جماعت بی جے پی کی تو گذشتہ اسمبلی انتخاب بھارت بھوشن گپتا نے لڑا تھا اور وہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ سے تقریباً سات ہزار ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ یہاں یہ بات بھی یاد رہے کہ شہر اسمبلی سیٹ پر آزادی کے بعد سے لیکر اب تک کمل نہیں کھل سکا ہے حالانکہ متعدد مرتبہ بی جے پی امیدوار دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔
وہیں بی ایس پی سے بی جے پی میں شامل ہوئے ڈاکٹر تنویر احمد پر امید نظر آ رہے ہیں کہ اس مرتبہ بی جے پی کی اعلیٰ قیادت رامپور سے ان کو ہی ٹکٹ دیگی لیکن اگر گذشتہ چناؤ کا جائزہ لیا جائے بی جے پی نے ایک بھی مسلم چہرے کو اپنی پارٹی کا امیدوار نہیں بنایا تھا اس لئے یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ اس مرتبہ بی جے پی کسی مسلم کو اسمبلی میں پہنچانا چاہتی ہے یا نہیں۔

مزید پڑھیں:


اگر بات کی جائے بہوجن سماج پارٹی Bahujan Samaj Party کی تو ابھی تک اس پارٹی کی جانب سے کوئی دعویدار سامنے نہیں آیا ہے۔ وہیں رامپور میں کانگریس بھی الگ الگ کنبوں میں تقسیم ہوتی نظر آتی ہے۔ ایک طرف نواب خاندان کے کاظم علی خاں Kazim Ali Khan عرف نوید میاں نے شہر اسمبلی سے اپنی دعویداری پیش کی ہے وہیں گذشتہ اسمبلی کا انتخاب لڑ چکے ارشد علی خاں گڈو بھی کانگریس کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے کے لئے کوشاں نظر آ رہے ہیں۔

raza pg college rampur students opinion on up elections

بہرحال اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ اترپردیش میں کس کے سر ہوگا وزیر اعلی کا تاج اور رامپور جیسی ہاٹ سیٹ کس کے قبضہ میں آئے گی۔

Last Updated : Jan 11, 2022, 3:37 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details