بتادیں کہ 18 مئی کو شیعہ وقف بورڈ کی میعاد مکمل ہو چکی ہے جس کے بعد انتخابی عمل ہونا تھا لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے اس وقت حکومت نے نئے انتخابات کے حوالے سے کوئی احکامات جاری نہیں کیے۔ حالانکہ وزیر محسن رضا نے میڈیا میں ایک بیان جاری کیا اور کہا ہے کہ جلد ہی ایک نیا بورڈ تشکیل دیا جائے گا۔
وسیم رضوی سے وقف بورڈ کے دستاویزات واپس لینے کا حکم
جیسے ہی وسیم رضوی کی اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے میعاد ختم ہوئی حکومت نے رضوی اور بورڈ کے اراکین سے پروسیڈنگ بک کے ساتھ دیگر دستاویزات واپس لینے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ حکومت نے شیعہ وقف بورڈ سے رضوی کے ہٹنے کے ساتھ تیزی دکھانا شروع کر دیا ہے۔
وسیم رضوی سے وقف بورڈ کے دستاویزات واپس لینے کا حکم
گزشتہ 4 بار سے مسلسل چیئرمین رہنے والے وسیم رضوی اس بار کافی مشکل میں نظر آ رہے ہیں۔ وزیر محسن رضا نے وسیم رضوی اور شیعہ وقف بورڈ کے خلاف بدعنوانی کے متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں تو وہیں دوسری جانب وسیم رضوی نے وزیر محسن رضا پر وقف املاک فروخت کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم ، حکومت نے فوری طور پر وسیم رضوی سے وقف بورڈ کے تمام دستاویزات اور پروسیڈنگ بک واپس کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔