ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے تاریخی مقام گھنٹہ گھر پر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گذشتہ 8 دنوں سے جاری احتجاج کے دوران پولیس نے مطاہرین کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے کئی مرد وخواتین کو گرفتار کیا ہے، وہیں خواتین کو دھمکاتےہوئے ناشائستہ زبان کا بھی استعمال کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق پولیس گھنٹہ گھر پر موجود مردوں کو وہاں سےدوڑا دوڑا کر بھگارہی ہے تو وہیں کچھ خواتین کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال بھی کیا۔ مخالفت کرنے پر پولیس نےمظاہرین خواتین میں موجود پوجا شکلا کو گرفتار کرلیا۔ ساتھ ہی پولیس نے آس پاس موجود والنٹیرس کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے کئی کو گرفتار کیا ہے۔
مظاہرین کے خلاف پولیس کاروائی، کئی گرفتار: لکھنئو
اطلاعات کے مطابق پولیس گھنٹہ گھر پر موجود مردوں کو وہاں سےدوڑا دوڑا کر بھگارہی ہے تو وہیں کچھ خواتین کےخلاف نازیبا الفاظ استعمال کئے۔ مخالفت کرنے پر پولیس نے خواتین مظاہرین میں موجود پوجا شکلا کو گرفتار کرلیا۔ ساتھ ہی پولیس نے آس پاس موجود والنٹیرس کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے کئی کو گرفتار کیا ہے۔
مزید پڑھیں: مانومیں فیروز بخت کے خلاف احتجاج
پولیس نے کاروائی کے بعد آس پاس کے علاقوں میں آر اے ایف تعینات کردیا ہے۔ پولیس مسلسل گشت کررہی ہے اور کسی بھی گاڑی کو وہاں رکنے نہیں دے رہی ہے۔ خواتین مظاہرین نے الزام لگایا کہ پولیس نے انہیں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ' تم لوگوں کو گھسیٹ کر ماروں گا، سارے برقعے اٹھا کر پھینک دوں گا' پولیس نے پوجا شکلا کو بنا کوئی وجہ بتائے گرفتار کرلیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گھنٹہ گھر پر شروع ہونے والے احتجاج کو ختم کرانے کے لئے پولیس مسلسل کوششیں کررہی ہے۔ گذشتہ 8 دنوں کے اندر پولیس نے اپنا ہر حربہ اپنا یا۔ جہاں پہلے آس پاس کے بیت الخلاء کو مقفل کردیا تھا تو اب بھی راتوں کو بجلی بند کردی جاتی ہے۔ علاقے میں انٹرنیٹ کافی سست ہے۔