"نئی تعلیمی پالیسی 2019: صلاح و مشورہ" کے عنوان سے منعقد ہونے والے اس سپموزیم میں تمام ماہرین تعلیم اور دانشواران نے نئی تعلیمی پالیسی کو بہتر بنانے کے لیے اپنے صلاح و مشورے کو پیش کیا اور تعلیم سے متعلق مختلف موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی۔
نئی تعلیمی پالیسی بہتر بنانے کے لیے سمپوزیم مرکزی وزارت انسانی وسائل کی جانب سے سنہ 2015 سے اس بات پر بحث جاری ہے کہ ملک میں نافذ تعلیمی پالیسی میں تبدیلی ہونا چاہیے یعنی دور جدید کی ضروریات کا خیال کرتے ہوئے ہمیں اپنی تعلیمی پالیسی طے کرنا چاہیے۔
اس پر غوروخوض کرنے کے لیے ملک کے مختلف مقامات پر ماہرین تعلیم اور اسکالرز کے سیمینار اور سمپوزیم بھی منعقد ہو رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں ایک سمپوزیم آج رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج میں منعقد کیا گیا۔
"نئی تعلیمی پالیسی 2019: صلاح و مشورہ" کے عنوان سے منعقد ہونے والے اس سمپوزیم میں ضلع بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں سے وابستہ اساتذہ اور دانشواران نے اپنے مفید مشورے پیش کیے۔
مہمان خصوصی کے طور پر بیسک شکشا ادھیکاری ایشوریہ لکشمی نے شرکت کی۔ ان کا استقبال گلدستہ پیش کرکے کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی جو آئی ہے وہ طلبا کی اعلیٰ تعلیم کے لیے کافی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
اس سمپوزیم میں خاص طور پر جن موضوعات پر مقررین نے اپنی آراء کو پیش کیا۔ ان میں اسکولی تعلیم، اساتذہ اور اساتذہ کی تعلیم، معیاری کالج اور جامعات، اوپن اور فاصلاتی تعلیم، اعلیٰ تعلیم کا بین الاقوامی معیار، پروفیشنل اور تجارتی تعلیم، تعلیم میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، ہندوستانی زبانوں کا نشوونما اور اشاعت اور تعلیم میں خواتین کی حصہ داری وغیرہ موضوعات پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔
سمپوزیم کے دوران مہمانان کے ذریعہ کالج کی میگزین کی رونمائی بھی عمل میں آئی۔ گیان جیوتی کے نام سے اس میگزین میں کالج کی مختلف سرگرمیوں کا خاکہ پیش کیا گیا نیز یہاں کے ہونہار طلبا و طالبات کے مضامین بھی اس میگزین میں شامل کیے گئے ہیں۔