اردو

urdu

ETV Bharat / city

اویسی اور بی جے پی میں 'اسکرپٹیڈ کھیل' : کانگریس

کانگریس کے رہنما شاہنواز عالم نے بتایا کہ 'مجھے بھی سی اے اے کے تحت 17 دن جیل میں رہنا پڑا لیکن ایک بھی آدمی مجلس اتحاد المسلمین کا وہاں نہیں ملا، آخر ایسا کیوں؟'

scripted game between Owaisi and BJP: Congress
اویسی اور بی جے پی میں سکرپٹیڈ کھیل: کانگریس

By

Published : Mar 18, 2021, 2:08 PM IST

یوپی کانگریس اقلیتی سیل کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ اسدالدین اویسی اور بی جے پی میں 'اسکرپٹیڈ کھیل' چل رہا ہے۔ پہلے سے ہی سب طے ہے کہ کب کہاں اور کیا بولنا ہے؟'

اُنہوں نے کہا کہ جن انکاؤنٹر پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، وہ میڈیا میں پہلے سے آتے رہے ہیں کیونکہ تمام سماجی و سیاسی جماعتیں یہ سوال اٹھاتی رہی ہیں لیکن جس طرح سے اویسی نے ایک خاص وقت پر اٹھایا ہے، اس سے شک پیدا ہونا لازمی ہے۔

شاہنواز عالم نے کہا کہ مسلمانوں کے سامنے سب سے بڑا مسئلہ سی اے اے اور این آر سی کا ہے۔ اترپردیش میں 20 لوگ احتجاج کے دوران مارے گئے تھے اور ابھی بھی بہت سارے نوجوان جیلوں میں بند ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے بھی سی اے اے کے تحت 17 دن جیل میں رہنا پڑا لیکن ایک بھی آدمی مجلس اتحاد المسلمین کا وہاں نہیں ملا، آخر ایسا کیوں؟

ویڈیو

کانگریسی لیڈر نے اویسی پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا کہ جب کانگریسی لیڈران سوشل میڈیا پر کچھ لکھتے ہیں تو ان پر مقدمہ درج کر کے جیل بھیج دیا جاتا ہے، جبکہ اویسی کی پارٹی کے کارکنان کے ساتھ ایسا نہیں کیا جاتا۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی کے ساتھ ان کا کھیل چل رہا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اویسی کے بیان کے بعد اب خفیہ سمجھوتہ ظاہر ہونے لگا ہے۔

معلوم ہو کہ اُترپردیش میں 2017 سے اب تک 135 لوگوں کا پولیس انکاؤنٹر ہوا ہے جس میں 51 مسلم سماج سے تعلق رکھتے تھے۔ اس طرح سے کل انکاؤنٹر کا 37 فیصد ہوتا ہے جبکہ یوپی میں مسلمانوں کی آبادی تقریباً 20 فیصد ہے۔

اسدالدین اویسی نے اترپردیش کے ضلع بلرام پور میں عوامی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یوپی حکومت ریاست میں مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش میں جب سے بی جے پی کی حکومت بنی ہے، 2017 تا 2020 میں 6 ہزار سے زیادہ انکاونٹر ہوئے ہیں۔ ان میں جو لوگ مارے گئے ہیں ان میں 37 فیصد مسلمان ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ

سال 2017 میں 28
2018 میں 41
2019 میں 34
2020 میں 26
2021 میں اب تک 06 لوگوں کا پولیس انکاؤنٹر ہوا ہے جس میں سے 13 برہمن، 9 یادو اور دوسری ذات کے لوگ ہیں جبکہ 135 میں 51 مسلمانوں کا انکاؤنٹر ہوا ہے۔ یوگی حکومت کا پہلا پولیس انکاؤنٹر 27 ستمبر 2017 کو سہارنپور میں منصور پہلوان کا ہوا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details