رمضان المبارک کا پورا مہینہ اور اس کی ہر ساعتوں کی عبادت کے بڑے فضائل وارد ہوئے ہیں۔ اس آخری عشرہ میں دو خصوصی عبادتیں ہیں، ایک اعتکاف اور دوسرا شب قدر۔
اعتکاف کا مطلب ہے مسجد میں ٹھہرنا، قیام کرنا اور یہ سنت مؤکدہ ہے جس کی فضیلت کے بارے میں بہت سی احادیث موجود ہیں۔
دوسری عبادت شب قدر ہے، اس رات کی عبادت ہزاروں مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے۔
مدرسہ جامعہ غازیہ فیض العلوم کے استاد مولانا معراج احمد اشرفی نے بتایا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں اعتکاف کیا کرتے تھے لہذا امت کے وہ مرد حضرات جنہیں اعتکاف کرنا ہو وہ مسجد میں قیام کرتے ہیں اور گھر کی عورتیں گھر میں ایسی جگہ جہاں نماز پڑھتی ہوں، اعتکاف کی نیت سے ٹھہر سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کی طاق راتوں میں ایک رات ایسی ہوتی ہے جسے شب قدر کہتے ہیں، اس رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ شب قدر رمضان کی آخری دس راتوں میں ہے، جو شخص اپنے مولیٰ کو راضی کرنے کے لئے کھڑا رہا اللہ تعالیٰ اس کے اگلے پچھلے تمام گناہ معاف کردیتا ہے۔'
ہمیں ایک ایک لمحہ ضائع کئے بغیر اللہ تعالیٰ کی رحمت ومغفرت حاصل کرنے کے لئے اس آخری عشرے میں خوب عبادت کرنے اور اللہ رب العزت کو راضی کرنے کے لیے کھڑے ہوجانا چاہئے۔