اردو

urdu

By

Published : Mar 18, 2022, 4:24 PM IST

ETV Bharat / city

Exclusive Interview with Faizan Quidwai: ''ایک ساتھ دو کشتیوں پر سواری نہیں کی جا سکتی''

بارہ بنکی کی رامنگر اسمبلی نشست سے سماجوادی پارٹی کے نو منتخب رکن اسمبلی فرید محفوظ قدوائی کی جیت میں ان کے لڑکے فیضان قدوائی کا اہم رول رہا ہے، جو کئی فلموں میں کام کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں والد کی جیت کے لیے لائحہ تیار کیا اور لوگوں کے درمیان گئے، جہاں عوام نے والد کو ووٹ دے کر اسمبلی میں بھیجا۔ ان سے نمائندہ ای ٹی وی بھارت نے خصوصی بات چیت کی Special Talk with Faizan Quidwai۔

Breaking News

ریاست اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے دوران باصلاحیت نوجوان بھی سامنے آئے جو مستقبل میں میدان سیاست میں اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ یہ لوگ انتخابات میں نہ صرف اپنے امیدواروں کے شانہ با شانہ کھڑے رہے، بلکہ ان کی کامیابی کے لئے محنت و مشقت کی۔ وہ بھی ایک منظم طریقے اور منصوبہ بندی کے ساتھ۔ ایسے ہی ایک شخص ہیں بارہ بنکی کی رامنگر اسمبلی نشست سے نو منتخب سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی فرید محفوظ قدوائی کے صاحب زادے فیضان قدوائی، جن کی حکمت عملی سے ان کے والد کو کامیابی حاصل ہوئی Exclusive Interview with Faizan Quidwai۔

ویڈیو دیکھیے۔
واضح رہے کہ فیضان قدوائی اب سے قبل تک فلمی دنیا میں کام کر رہے تھے۔ وہ متعدد سیرئیلس میں اداکاری بھی کر چکے ہیں لیکن اب وہ سیاست میں ہیں۔ ان کے والد ان کے لئے ٹکٹ چاہ رہے تھے، لیکن ایس پی کی اعلیٰ قیادت نے ان کے والد کو ہی امیدوار بنایا۔ فیضان قدوائی نے اپنے والد کے انتخابات میں تمام انتظامات خود ہی کیے ہیں۔ سیاست میں آنے کی وجہ کے سوال پر وہ کہتے ہیں کہ زیادہ تر لوگ سیاست میں آتے نہیں لائے جاتے ہیں۔ جہاں تک ان کا سوال ہے وہ لمبے وقفے سے اپنے والد کا ہاتھ بٹا رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے متعدد لوگوں کے کام کرائے اور لوگ ہمیں جانتے ہیں Son's Role in the Father's Victory۔

فلمی دنیا کی کیرئیر چھوڑ کر سیاست میں آنے کی وجہ کے سوال پر وہ کہتے ہیں کہ وہاں خامیاں کوئی نہیں تھیں لیکن وقت کے ساتھ والدین کو اپنی اولادوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے یہاں آنا پڑا۔ اب یہاں زیادہ ضرورت ہے اور ایک ساتھ دو کشتیوں پر سواری نہیں کی جا سکتی ہے، اس لئے عوام کے اسرار پر فل ٹائم سیاست میں ہوں۔


فیضان قدوائی آگے کہتے ہیں کہ میرے والد کی سب سے بڑی خآصیت یہ ہے کہ وہ بہت کم خرچ میں انتخابات لڑتے ہیں۔ وہ عوام سے جڑے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان انتخابات میں انتخابی تشہیر کے دوران جب وہ بی جے پی کے ووٹرس مانے جانے والوں کے گھر گئے تو انہوں نے ان کے والد کی وجہ سے انہیں خوب عزت دی یہ تجربہ سب سے الگ اور اچھا تھا۔

مزید پڑھیں:


واضح ہو کہ فرید محفوظ قدوائی کرسی اسمبلی نشست سے انتخاب لڑنے کے خواہاں تھے۔ لیکن عین وقت انہیں رامنگر بھیجا گیا۔ اس سے پیش آنے والی پریشانیوں کے بارے میں وہ بتاتے ہیں کہ اس سے پریشانی تو ہوئی لیکن والد صاحب کو لوگ پورے بارہ بنکی میں جانتے ہیں۔ وہ پہلے بھی یہاں سے نمائندگی کر چکے ہیں۔ اس لئے زیادہ پریشانی پیش نہیں آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details