معشوقہ سے شادی کرنے اور اپنے مخالفین کو پھنسانے کے لیے ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے ایک نوجوان نے ایسی فلمی کہانی تیار کی جو حیران کردینے والی ہے۔ اس نوجوان نے منصوبہ کے تحت پہلے اپنی اہلیہ کو گولی مار کر قتل کردیا اور پھر اپنے مخالفین کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔
جب پولیس کو اس کی کہانی پر شک ہوا تو وہ ڈرامائی انداز میں فرار ہوگیا۔ پولیس اس کی گرفتاری کے لیے 12 دن تک جگہ جگہ تلاش کرتی رہی لیکن اس نے پولیس کی آنکھ میں دھول جھونک کر عدالت میں خودسپردگی کردی۔
ضلع کے اسندرا تھانہ علاقہ کے اروی گاؤں کی رہائشی سنگیتا ورما کو اس کے شوہر دامودر نے قتل کردیا تھا۔ منگل کے روز جب پولیس نے ملزم کو ریمانڈ پر لیا تو تفتیش کے دوران اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا ہے۔
اصل معاملہ کیا تھا؟
دراصل معاملہ یہ ہے کہ 8 جون کو اسندرا تھانہ علاقہ کے اروی گاؤں کے رہائشی دامودر نے رات 10 بجے کے قریب اپنی بیوی کے قتل کے بارے میں پولیس کو اطلاع دی۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ سنگیتا کے ساتھ کار سے گھر جارہا تھا تبھی اس کے گاؤں کے سونو ورما اور اس کے بہت سے ساتھیوں نے اسندرا تھانہ علاقے کے سدھور کے سامنے گاڑی روکی اور اس پر جان لیوا حملہ کردیا۔
اس دوران وہ اپنی جان بچانے کے لیے کار سے نکل کر بھاگ گیا لیکن حملہ آوروں نے اس کی اہلیہ کو گولی مار کر قتل کردیا۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور دامودر کی اہلیہ سنگیتا کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کردی۔ اس کے بعد دامودر کی تحریر پر ملزم کے خلاف نامزد قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا تھا۔
دامودر کی شکایت پر پولیس کو شک
جب پولیس نے اس معاملے کی تفتیش کی تو دامودر کی کہانی میں بہت سے تضادات اور شک و شبہات پائے گئے۔ حملہ آور بہت تھے لیکن انہوں نے اس کی اہلیہ کا قتل کردیا اور اسے زندہ چھوڑ دیا۔ جب پولیس نے اس زاویہ سے تفتیش کرتے ہوئے دامودر پر شک کرنا شروع کیا اور اس سے پوچھ گچھ کرتی رہی، تو اس نے سچ اگل دیا۔
9 جون کو جب ان کی اہلیہ سنگیتا کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اروی گاؤں پہنچی تو دامودر کے کنبہ کے افراد نے بھی مظاہرہ کیا۔ اس وقت چونکہ پولیس کے ذریعہ دامودر کو پولیس اسٹیشن میں پوچھ گچھ کے لیے روک لیا گیا تھا لہٰذا گھر والوں نے اسے گاؤں لانے پر اصرار کیا۔