ریاست اترپردیش کے رامپور میں واقع تحصیل صدر پر کسان یونین کے کارکنان نے جانوروں کی بڑھتی چوریوں اور غیر قانونی طور پر ذبح کرنے کی وجہ سے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
غیر قانونی ذبیحہ کے خلاف کسانوں کا احتجاج اس موقع پر کسان یونین کے ضلع صدر عثمان علی پاشا نے کہا کہ ہمارے ملک کی 80 فیصد آبادی گاؤں میں رہتی ہے، انتخابات کے دوران ووٹ فیصد بھی سب سے زیادہ گاؤں کا ہی رہتا ہے، اس کے باوجود گاؤں کے ووٹوں سے بننے والی حکومتیں گاؤں پر توجہ نہیں دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غریب کسانوں کے پاس کاشتکاری کے لیے ایک سہارا جانوروں کا ہی ہوتا ہے لیکن آئے دن ہمارے جانور چوری کر لیے جاتے ہیں۔
انہوں نے پولیس انتظامیہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ 6 مہینے سے بھی کم عمر کے جانور سلاٹر ہاؤس میں کاٹے جا رہے ہیں لیکن انتظامیہ اس پر کوئی قدغن نہیں لگا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ اگر چاہے تو ہمارے جانوروں کی چوری پر روک لگانے کے لیے بھی بہت سے اقدامات کر سکتا ہے لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ پوری طرح اس میں ملوث ہے۔
اس دوران کسانوں نے ریاست کی یوگی حکومت اور رامپور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی کی اور ایس ڈی ایم صدر کو میمورنڈم بھی دیا۔