مشروط اجازت کے ساتھ سیلون کو لاک ڈاؤن میں کھولنے کی اجازت تو دی گئی ہے لیکن اس سے انہیں کوئی خاص فائدہ نہیں ہو رہا ہے کیوں کہ عوام میں کورونا وائرس کا خوف اس قدر ہے کہ وہ سیلون جانے سے بچ رہے ہیں۔ زیادہ تر بالوں کی حجامت کرانے والے افراد ہی سیلون کا رخ کر رہے ہیں۔ مزید حجاموں میں بھی کورونا وائرس کے تعلق سے ڈر ہے۔
تقریباً 40 روز سے زیادہ وقفے سے سیلون کی دکانیں بند رہنے سے حجامت کے پیشے سے جڑے افراد فاقہ کشی کرنے پر مجبور تھے۔ بہر کیف اورینج اور گرین زون میں سیلون کی دکانوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس کے لیے ہدایات بھی جاری گی گئی ہیں۔
ہدایات کے مطابق واحد استعمال (سنگل یوز) چیزوں کا استعمال کرنا ہے جس کی وجہ سے ان کی لاگت میں اضافہ ہوگیا ہے۔