اتر پردیش حکومت کے چیف اکاؤنٹس آفیسر انوج کمار نے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم سے رکن اسمبلی کے طور پر لی گئی تنخواہ اور الاؤنس وصولنے کا حکم جاری کیا ہے۔ حکام نے عبد اللہ کو نوٹس جاری کر 65 لاکھ روپے جمع کرنے کو کہا ہے۔
عبد اللہ اعظم 2017 کے اسمبلی انتخاب میں سوار سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت عبد اللہ نے عمر کے تعلق سے غلط جانکاری دی تھی۔ اس پر مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے 16 دسمبر 2019 کو عبد اللہ اعظم کی رکنیت منسوخ کر دی۔ اسمبلی سیکریٹیریٹ نے بھی ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سوار سیٹ کو خالی (ویکینٹ) قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'حکومت نے ملک بھر کے کسانوں کو بحران میں ڈال دیا'
اس معاملے کے بعد بی جے پی رہنما آکاش سکسینہ نے اسمبلی کے چیف سکریٹری سے مطالبہ کیا تھا کہ عبداللہ اعظم کو رکن اسمبلی کے طور پر دی گئی تنخواہ اور الاؤنس کو سود سمیت واپس لیا جائے۔ اس شکایت کے بعد گزستہ دو دسمبر 2020 کو اترپردیش حکومت کے چیف اکاؤنٹس آفیسر انوج کمار نے عبداللہ اعظم کو نوٹس جاری کیا۔
نوٹس میں لکھا ہے عبداللہ اعظم نے 14 مارچ 2017 سے 16 دسمبر 2019 تک تنخواہ اور الاؤنس حاصل کیے ہیں، اس کی رقم سرکاری اکاؤنٹ میں جمع کرائیں۔ انتظامیہ نے عبداللہ اعظم کو رقم جمع کرنے کے لیے تین ماہ کا وقت دیا ہے۔ اگر تین ماہ میں مجموعی رقم جمع نہیں کی گئی تو اس پر سود بھی وصول کیا جائے گا۔