اترپردیش کے دارلحکومت لکھنؤ میں ڈی ایم نے 21 مئی سے کچھ شرائط کے ساتھ بازار اور دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی تھی لیکن دکانداروں نے بتایا تھا کہ ہم لوگوں نے عید بعد سے ہی بازار کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔
لکھنؤ: لاک ڈاون میں نرمی کے بعد بھی مشکلات کا سامنا
عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروباری سرگرمیاں بند تھیں لیکن اب دوبارہ شہر میں بازار کھلنے لگے ہیں اور دیگر سرگرمیاں بھی شروع ہونے لگی ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد بھی ہماری زندگی مشکل سے گزر رہی ہے۔ دو ماہ سے ایک روپے کی بھی آمدنی نہیں ہوئی لیکن پیٹ تو بھرنا ہی پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو دن سے ہم لوگ رکشہ چلا رہے ہیں لیکن بمشکل چار پانچ سواری ہی مل پاتی ہیں۔ جہاں تک آمدنی کی بات ہے تو پچاس سے سو روپے کماتے ہیں، جس میں سے پچاس روپے رکشہ مالک کو دیتے ہیں۔ ایسے میں ہمارے لیے گزارا کرنا بڑا مشکل ہو گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ یا حکومت کی جانب سے کوئی مالی امداد نہیں مل رہی ہے۔
عید کے بعد سے شہر میں کافی تعداد میں دوکانیں کھل گئی ہیں۔ پہلے کے مقابلے زیادہ لوگ باہر نکل رہے ہیں لیکن لاک ڈاؤن سے قبل پہلے کی طرح شہر میں رونقیں دیکھنے کو نہیں مل رہیں۔ اتر پردیش حکومت نے سرکاری ملازمین کو تین شفٹ میں کام کرنے کی اجازت دی ہے۔ دیکھنا ہوگا کہ 31 مئی کے بعد لاک ڈاؤن ختم کیا جاتا ہے یا کچھ شرائط کے بڑھایا جائے گا۔