ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے لاک ڈاؤن کے دوران ایک اے سی ٹیکنیشین سے کام نہ ملنے کے تعلق سے بات کی تو اے سی ٹیکنیشین نے بتایا کہ مارچ سے ہمارا کام شروع ہو جاتا تھا لیکن لاک ڈاؤن کے سبب عید کے بعد سے اب کچھ کام شروع ہوا ہے۔
اے سی ٹیکنیشین سے ای ٹی وی کی خصوصی گفتگو انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں لاک ڈاؤن کے سبب کوئی کام نہیں مل رہا ہے، وہیں دوسری جانب ہمارے سامنے ایک بڑی پریشانی یہ بھی ہے کہ بعض غیر مسلم دکانداروں کو علاقے کے لوگوں نے صاف طور پر یہ بات کہی کہ ہمارے یہاں کام کے لیے کسی بھی مسلم ٹیکنیشین کو نہ بھیجیں۔
اس طور پر ایک اے سی ٹیکنیشین کے لیے دو پیسے کما نا مشکل ہو گیا ہے، انہوں نے بتا یا کہ ' اے سی' کا ایسا کام ہے جو مارچ سے شروع ہو کر اگست تک چلتا ہے کیونکہ بارش کے بعد اکثر لوگ اے سی بند کر دیتے ہیں۔
ایک جانب جہاں اس وبا سے لوگوں کو محفوط رہنے کے لیے مختلف تدبیریں بتائی جا رہی تھیں وہیں اس دوران ملک کے مختلف علاقوں سے یہ بھی خبریں موصول ہونے لگی تھی کہ مسلم سبزی، پھیری والوں کو اپنے گاؤں یا محلے میں گھسنے نہ دیا جائے۔
کئی لوگوں نے باقاعدا پوسٹر بینر لگا کر مسلم سبزی فروشوں کو اپنے یہاں آنے سے منع کردیا تھا۔ یہاں تک کہ مکان مالکان نے مسلم کرائے دار سے گھر خالی کروا لیا تھا۔