اردو

urdu

ETV Bharat / city

Infiltrator killed in JK's Kupwara: 'کیرن سیکٹر میں پاکستانی جنگجو ہلاک، لاش حوالے کرنے کے لیے پاکستان کیا گیا رابطہ' - Keran operation

سیکیورٹی فورسز نے کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں ایک پاکستانی عسکریت پسند ہلاک کرنے کا دعویٰ Alert Troops Foil Pak BAT Action in Keran کیا ہے، 28 ڈویژن کے میجر جنرل ابھجیت پنڈھاکرMajor General Abhijeet Pandhakar نے بتایا کہ لاش کو پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی خاطر رینجرس کے ساتھ رابطہ قائم کیا گیا ہے۔

سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کے لیے پوری طرح تیار
سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کے لیے پوری طرح تیار

By

Published : Jan 2, 2022, 5:26 PM IST

Updated : Jan 2, 2022, 6:19 PM IST

فوج نے شمالی ضلع کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں ایل او سی پر در اندازی Infiltration of The LOC کی ایک کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ایک پاکستانی عسکریت پسند کو ہلاک Infiltrator killed in JK's Kupwara کرنے کا دعوی کیا ہے۔ 28 ڈویژن کے میجر جنرل ابھجیت پنڈھاکر نے بتایا کہ لاش کو پاکستانی حکام کے حوالے کرنے کی خاطر رینجرس کے ساتھ رابط قائم کیا گیا ہے۔

سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کے لیے پوری طرح تیار

میجر جنرل کے مطابق ایل او سی پر امکانی دراندازی کو ناکام بنانے کی خاطر فوج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

کپواڑہ میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس کے دوران 28 ڈویژن یونٹ سے وابستہ میجر جنرل ابھجیت پنڈھاکر نے بتایا کہ ہفتے کے روز دن کے تین بجے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرن سیکٹر میں ایل او سی پر جاکیٹ اور پٹھان لباس میں ملبوس ایک درانداز کو دیکھا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وہاں تعینات فوجی جوانوں نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنایا اوراسے موقع پر ہی مار گرایا۔ میجر جنرل کے مطابق ہلاک درانداز کی شناخت پاکستان سے تعلق رکھنے والے محمد شبیر کے طور پر ہوئی ہے۔

اُن کے مطابق ہلاک کیے جانے والے شخص کی تحویل سے ایک اے کے 47 رائفل، سات گرینیڈ ودیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا، جبکہ اُس کے قبضے سے ویکسنیشن سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ بھی برآمد کرکے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک کیے جانے والے درانداز سے برآمد شدہ کاغذات کی جانچ پڑٖتال کے دوران اُس سے فوجی وردی میں بھی دکھایا گیا ہے۔ فوجی آفیسر نے بتایا کہ مذکورہ عسکریت پسند نے دراندازی کی خاطر اُسی روٹ کا استعمال کیا، جہاں سے گزشتہ سال اپریل میں پانچ عسکریت پسند جس راستے سے آئے تھے۔ جنہیں کیرن سیکٹر میں ایک تصادم کے دوران مار گرایا گیا تھا۔

میجر جنرل کے مطابق پاکستانی آرمی کے ساتھ ہارٹ لائن پر رابطہ کرکے عسکریت پسند کی لاش کو واپس لینے کے بارے میں آگاہی فراہم کی گئی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کپواڑہ میں امکانی دراندازی کے واقعات کو ناکام بنانے کی خاطر فوج کو چوبیس گھنٹے متحرک رہنے کے احکامات صادر کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق سرحدوں پر تعینات افواج کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال ہندوپاک افواج کے درمیان سرحدوں پر امن و امان کے قیام کی خاطر ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ فوج کا کہنا ہے کہ کیرن سیکٹر میں پاکستانی درانداز کی جانب سے بھارتی حدود میں گھسنے کی کوشش معاہدے کی خلاف ورزی ہے کیونکہ پاکستانی رینجرس کو اس بات کی پوری علمیت ہوتی ہے کہ ملی ٹینٹ بھارتی حدود میں گھس رہے ہیں۔

یو این آئی

Last Updated : Jan 2, 2022, 6:19 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details